کوزیکوٹی: چارسال کے محمد یوسف علی ولد بشیر پالودیال اور سہرابی کی جمعرات کے روز ایک دوکان سے جیلی چاکلیٹ خرید کر کھانے کے بعد جمعہ کے روز موت واقع ہوگئی۔متوفی کی ماں نے جیلی چاکلیٹ کھانے کے بعد اپنے بچے کی صحت میں ہونے والی تبدیلی کے پیش نظر علاج کے گورنمنٹ میڈیکل کالج میں داخل کروایا۔
دکن کرانیکل کی خبر کے مطابق مذکورہ لڑکی اپنے ماں کے ساتھ چہارشنبہ کے روز نللام سے گھر واپس لوٹ رہا تھا ‘ کوئی لینڈ کے لئے بس پکڑنے سے قبل انہوں نے چاکلیٹ خریدے۔چاکلیٹ کا کا ذائقہ لینے کے ساتھ ہی متوفی لڑکی نے چاکلیٹ پسند نہیں کیاجس کے بعد ماں نے وہ چاکلیٹ بس کے باہر پھینک دیا۔ متوفی کی بہن اور دادی نے بھی چاکلیٹ نہیں کھایا۔گھر پہنچے کے ساتھ ہی متوفی لڑکے کے طبعیت خراب ہونے لگی ۔
اس کو کپاڑہ کے ایک فزیشن کے پاس لیکر گئے جس نے انہیں ایم سی ایچ منتقل کرنے کی ہدایت دی۔تاہم پولیس کے مطابق لڑکے کو ڈاکٹرس نے مردہ قراردیا۔ مذکورہ حادثے کے بعد فوڈ سیفٹی عہدیداروں نے مذکورہ چاکلیٹ پر امتناع عائد کردیا ہے۔
اس ضمن میں پولیس نے ایک غیر فطری موت کا مقدمہ درج کرلیا۔بس اسٹانڈ کی جس دوکان سے چاکلیٹ کی خریدی کی گئی تھی وہا ں پر فوٹ سیفٹی عہدیداروں نے دھاوے کرتے ہوئے مذکورہ چاکلیٹ کے تمام پیاکٹس ضبط کرلئے۔چاکلیٹ تیار کرنے والی کمپنی کی شناخت نیشنل کنفکیشنرس مدرائی کے طور پر کی گئی ہے۔