لاتھیر ضلع کے کھپر یلوار گاؤں میں خود ساختہ گاؤ رکشک ہجوم کے ہاتھوں مارچ2016میں امتیاز خان او رمیزروم انصاری کے ساتھ مارپیٹ اور درخت سے لٹکا کر مارنے کا واقعہ پیش آیاتھا
رانچی۔ لاتھیر کی ایک فاسٹ ٹریک عدالت نے اٹھ لوگوں کو عمر قید کی سزا سنائی جو میویشیوں کی تجارت کرنے والے مظلوم انصاری عمر 35سالہ اور امتیاز خان عمر بارہ سال کو 18مارچ2016کے روز جابھیر گاؤں میں ہجومی تشدد کے ذریعہ قتل کرنے کے واقعہ میں ملوث ہیں
جوڈیثرل مجسٹریٹ رشی کیش کمار کی عدالت نے اس کے علاوہ ہر ایک پر پچیس ہزار روپئے کا جرمانہ بھی عائد کیا ہے‘ عدم ادائی پر مزید ایک سال جیل کی سزاء کاٹنی ہوگی۔
انچارج پبلک پراسکیوٹربالرام ساؤ نے کہاکہ ’’ عدالت نے تمام اٹھ ملازمین کو عمر قید کی سزاء سنائی اور پچیس ہزار فی کس جرمانہ عائد کیاہے‘‘۔
مذکورہ اٹھ ارون ساؤ‘ منوج کمار ساہو‘ ویشال تیواری‘ سہادیو سونی‘ متیش پرساد ساہو‘ اوددیش ساؤ‘ پرمود ساہو‘ اور منوج ساؤ کو چہارشنبہ کے روز دو میویشی تاجروں کے ساتھ بہیمانہ مارپیٹ اور درخت سے سولی پر لٹکانے جس کی وجہہ سے ان کی متو واقعہ ہوئی تھی کے سبب ائی پی سی کی دفعہ 302اور 34کے تحت قصوار وار ٹہرایا ہے۔
مجرمین اسی گاؤں کے رہنے والے ہیں مبینہ طور سے’گاؤ رکشہ سمیتی‘ سے وابستہ بھی ہیں۔جھارکھنڈ میں گاؤ رکشہ کے نام پر پیش ائے تشدد کے واقعات میں ہجومی تشدد کا یہ دوسرا کیس ہے جس میں سزا سنائی گئی ہے۔
قبل ازیں عدالت نے 21مارچ کے روز گیارہ گاؤ رکشوں بشمول بی جے پی لیڈر نتیاندن مہاتو کو علیم الدین کے ہجومی تشدد میں پیش قتل کے واقعہ پر عمر قید کی سزا سنائی تھی۔
جون29سال2017کو کار میں بیف لے جانے کے شبہ میں رام گڑھ ٹاؤن میں ایک سو سے زائد گاؤ رکشکوں پر مشتمل ہجوم کے ساتھ مارپیٹ کی جس کی وجہہ سے ان کی موت واقعہ ہوگئی تھی۔