جھارکھنڈ۔میویشی چوری کے شک میں دومسلمانوں کی ہجوم کے ہاتھوں ہلاکت ۔

رانچی۔ گائے کا گوشت رکھنے کے شبہ میں ہجوم کے ہاتھوں ہلاکتیں ملک میں کوئی نئی بات نہیں ہے۔ ملک کی مختلف ریاستوں میں مسلمانوں اور دیگر پسماندہ طبقات کے لوگوں کی ہجوم کے ہاتھوں ہلاکتوں کے بی جے پی کے اس دور حکومت میں ہندوستان کے مختلف حصوں سے خبریں موصول ہوتی رہتی ہیں۔

جھارکھنڈ میں ریاستی انتظامیہ قانون نافذ کرنے میں ناکام ہوگیا ہے ‘ ایک برہم ہجوم نے مبینہ طور پر دو مسلمانوں کو چہارشنبہ کی صبح ریاست کے گڈا ضلع میں میویشی چوری کرنے کے شبہ میں بری طرح پیٹ کا مار دیا۔

پولیس کے مطابق ڈولو گاؤں کے ملزمین نے دو مسلم افراد 35سالہ سراب الدین اور 30سالہ مرتضیٰ انصاری کو اپنی لاپتہ بھینسوں کو چوری کرنے کے شک میں اس قدر پیٹا کے ان کی موت واقعہ ہوگئی۔تیرہ لاپتہ میویشی منشی مارمو کے تھے جو چار میں سے ایک گاؤ رکشک ہے جس کو گرفتار کرلیاگیا ہے۔

گڈا ضلع کے پولیس سپریڈنٹ راجیو کمار سنگھ نے کہاکہ’’ گاؤں والوں کا دعوی ہے کہ ان کی لاپتہ بھینسیں بنکٹی علاقے میں مذکورہ دونوں لوگوں کے پاس سے ملی۔ جنھیں اس قدر پیٹا کے ان کی موت واقع ہوگئی‘‘۔

پولیس کے مطابق مارمو اوردیگر تین جن کی شناخت کالیشوار سورین‘ کشن ٹوڈو اور ہرجوہان کیسکو دونوں لوگوں کی بے رحمی سے موت کے پیچھے ہیں۔ چاروں کی گرفتاری عمل میں لائی جاچکی ہے اور حالات پوری طرح قابو میں ہیں۔

آسام میں بچوں کو اغوا کرنے کے افواہوں میں دولوگوں کی ہجوم کے ہاتھوں ہلاکت کا واقعہ پیش آیا ہے۔اسی طرح کرناٹک اور تلنگانہ سے بھی اس طرح کے واقعات کی خبریں ہیں۔

بی جے پی کی برسراقتدار ریاست جھارکھنڈ میں میں ہجو م کے ہاتھوں ہلاکتوں کے واقعات میں اضافہ ہوا جس میں گاؤں رکشکوں کے ہاتھوں میویشوں کی تجارت کرنے والے مسلمانوں کی بے رحمی کیساتھ کی گئی اموات شامل ہیں۔

مذکورہ واقعات کے ضمن میں عدالت نے حال ہی میں گیارہ لوگوں کو سزائے موت سنائی ہے۔مئی کے آخری ہفتہ میں سرائی کیلکا کرسوان ضلع کے ایک گاؤں میں میویشیوں کی تجارت کرنے والے چارمسلمانوں کو بچے اغوا کرنے کے الزام میں ہجوم نے ہلاک کردیاتھا۔

ریاست جھارکھنڈ میں قانون کے نفاذ اور مسلمانوں کی جان ومال کی حفاظت میں بی جے پی کی برسراقتدار حکومت پوری طرح ناکام ہوگئی ہے‘ پھر بھی پارٹی 2019کا اگلا الیکشن جیتنے کی منصوبہ سازی کررہی ہے۔

مسلم کمیونٹی پر ڈھائے جانے والے ماضی کے حالات کا اگر جائزہ لیاجائے تو بی جے پی کانعرے ’ اچھے دن‘ واضح طور پر کھوکھلا نظر آتا ہے۔ ان واقعات میں مرنے والے زیادہ تر لوگ مسلم کمیونٹی کے ہیں