جو مذہب ظلم و زیادتی اور فساد برپا کرنے کی بات کرے وہ مذہب مذہب نہیں ہو سکتا، ساری دنیا میں بہت سے لوگ ظلم و تشدد کے شکار ہیں، اسکی وجہ یہ ہے کہ کچھ لوگ ہندو رہنے کے باوجود ہندو مذہب کو نہیں جانتے اور نا جاننے کی کوشش کرتے ہیں، اور مسلمان ہونے کے باوجود اسلام کی تعلیمات سے نا اشنان ہیں اور نہ علماء کے پاس جا کر سیکھتے ہیں۔ صرف نام رکھنے سے کوئی مسلمان نہیں ہوتا بلکہ سچے مسلمان کی نشانی یہ ہے کہ اسلام کی تعلیمات کو اچھی طرح جانتا ہو اور اس پر عمل بھی کرتا ہے۔ ان خیالات کا اظہار سوامی چتر پرکاش آنند سرسوتی نے کیا، جو بیلگام کے آدرش پلیس ال انڈیا پیام انسانیت فورم کے اجلاس میں خطاب کر رہے تھے۔
انہوں نے مزید کہاکہ اس ملک میں پچھلے ہزاروں سال سے ہندو مسلمان مل کر رہتے آئے ہیں، یہی ہمارا گھر ہے اور اپنے گھر میں کوئی خوف محسوس نہیں کرتا، اس ملک سے نہ ہندو الگ ہو سکتا ہے نہ مسلمان الگ ہو سکتا ہے اور نا کسی اور مذہب کے ماننے والے الگ ہو سکتے ہیں۔ ہمیں یہیں جینا ہے اور یہی مرنا ہے، ہمارے درمیان اتحاد تھا ہے اور رہے گا۔ سوامی صاحب نے فورم کی طرف سے منعقد سیرت سرور کائنات صلی اللہ علیہ وسلم پر مضمون نویسی کے پروگرام کو سراہتے ہوئے کہا کہ ایسے پروگراموں کو مزید منعقد کرکے ہمیں بار بار ملنے کے مواقع ملتے رہنے چاہیے۔
اس موقع پر رکن ال انڈیا مسلم پرسنل لاء بورڈ اور مولانا ابوالحسن ندوی اکیڈمی کے بانی داعی اسلام حضرت مولانا الیاس صاحب ندوی نے کہا کہ حضورﷺ ہر قوم کے لیے آئے اور انکے پیغام کو ہر انسان تک پہونچانے کی ہماری ذمہ داری ہے۔ مولانا نے غیر مسلم شرکاء کو اسلام کا مطالعہ کرنے کی ترغیب دی، اور فرمایا کہ تم خود قرآن کو پڑھ کر اپنی غلط فہمیاں دور کرنے کی کوشش کریں، تاکہ اسلام کے خلاف پہیلی غلط فہمیاں دور ہو سکے۔
جلسہ سے خطاب کرتے ہوئے کرناٹک کے سابق وزیر جناب الکوڈ ہنومنتپا نے کہا کہ ہر مذہب امن و سکون کا پیغام دیتا ہے، کون کیا کھائے گا کون کیا پیئے گا یہ وہی طی کرتا ہے، کسی اور کو کسی کی تہذیب اور کھانے پینے میں دخل دینے کی ضرورت نہیں ہے، دنیا میں کوئی بھی مذہب نفرت نہیں سکھاتا، اس طرح کے پروگرام مزید منعقد کئے جائیں۔
سمینار فورم کے جانب سے غیر مسلموں میں حضورﷺ کے پیغام پر منعقدہ تحریری مقابلے کے انعامات تقسیم کئے گئے، جس میں پہیلے دو انعام 25 ہزار نقد سند اور تحائف کے ساتھ ایم پدما(تلنگانہ) اور ڈاکٹر گرو دیوی(بلگام) کو عطا کئے گئے، دوسرا انعام پندرہ ہزار نقد اور سند اور تحائف کے ساتھ شری ندھی جوشی (بیجاپور) اور پربشمانی(بھوپال) کو عطا کیا گیا۔ تیسرا انعام 10 ہزار نقداور سند اور تحائف کے ساتھ پنڈت راے کر (گوا )اور سندیپ سپکا(بلگام) کو دیا گیا۔ اسکے کے علاوہ 50 افراد کو خصوصی انعامات اور اسناد سے نوازا گیا۔
جلسہ کی نظامت ویژن فاؤنڈیشن کےصدراشفاق احمد مڑکی نے کی۔ویژن اسلامی بینک کے چیرمین جناب محسن جمعدار نے ہدیہ تشکر پیش کیا۔ اس موقع پر مولانا عبد العلیم خطیب ندوی(امام وخطیب جامع مسجد بھٹکل)مفتی طفیل احمد ، مفتی قاسم نصروی و دیگر علمائے کرام بھی خصوصی طور پر شریک تھے ۔ پروگرام کے اہتمام میں ویژن فاؤنڈیشن کے ذمہ دار پرویز گرگ ، زیبر جمعدار، ایوب جکاتی ، مقصود پٹیل ، نثار تمبولی ، گلزار کتور، رفیق منگسولی ، رشید سودا گر وغیرہ نے خاص رول ادا کیا۔