جولائی کے پہلے ہفتہ میںعازمین کیلئے ویکسی نیشن کیمپ

حج کمیٹی کا تربیتی اجتماع: جناب محمد مسیح اللہ خان اور پروفیسر ایس اے شکور اور حافظ نذیر الدین سبیلی کا خطاب

حیدرآباد 24 جون )پریس نوٹ ) حجاج کرام کو ان کی روانگی کے موقع پر حیدرآباد میںہی سعودی عرب کا سم کارڈ جاری کیا جائے گا اور عازمین حج اپنے رشتہ داروں کو یہیں پر فون نمبر دے سکیں گے۔ جناب محمد مسیح اللہ خان صدر نشین تلنگانہ اسٹیٹ حج کمیٹی نے مسجد نور مادنا پیٹ میں عازمین حج کے دسویں تربیتی اجتماع سے صدارتی خطاب کررہے تھے۔ انہو ںنے کہا کہ اپنے حالیہ دورہ سعودی عربیہ کے موقع پر جدہ میں وہ قونصل جنرل جدہ سے ملاقات کی اور ان سے تلنگانہ کے عازمین حج کو سہولتوں کو فراہمی کے تعلق سے بات چیت کی۔ انہوں نے کہا کہ دوسری مرتبہ مکہ مکرمہ کا سفر کرنے والے عازمین حج سے دو ہزار ریال کی وصولی کے تعلق سے ابھی سرکلر جاری نہیں ہوا۔ انہوں نے عازمین سے خواہش کی کہ وہ رہبری کے لئے تربیتی اجتماعات سے استفادہ کرتے ہوئے اچھی طرح سے تربیت حاصل کریں۔ پر وفیسر ایس اے شکور اسپیشل آفیسرتلنگانہ اسٹیٹ حج کمیٹی نے عازمین حج سے قربانی کی رقم کے طور پر فی کس 8,000روپئے وصول کئے تھے تاہم ان کو اب مزید 360روپئے ادا کرنے ہیں‘ جو وہ اسٹیٹ بینک آف انڈیا یا یونین بینک آف انڈیا میںچالان کے ذریعہ جمع کرواسکتے ہیں‘ جس کے لئے 29جون آخری تاریخ مقرر کی گئی ہے۔ اس سال حرم شریف کے اطراف وسیع پیمانہ پر تعمیراتی کام چل رہے ہیں ۔ جس کی وجہ سے گرین زمرہ میں رہائش کی کمی ہوگئی ہے۔ اور اب ہندوستانی حجاج کے لئے صرف 12000حجاج کرام کی رہائش کی گنجاش رہ گئی ہے‘ اور 18,000حجاج کرام کو گرین زمرہ سے عزیزیہ زمرہ کو منتقل کردیا جائے گا۔ انہوںنے کہا کہ جولائی کے پہلے ہفتہ میں عازمین کے لئے ویکسی نیشن کیمپ منعقد کیا جائے گا اور عازمین کو اس کی اخبارات اور ایس ایم ایس کے ذریعہ اطلاع دی جائے گی۔ یکم اگست سے عازمین کی روانگی کا آغاز ہوگا۔ انہوںنے کہا کہ قونصل جنرل انڈیا نے ایک نیا ایپ تیار ہے ‘ شکایات کے اندراج کے لئے واٹس ایپ نمبر دیا جارہا ہے حکومت سعودی عربیہ کے علاوہ قونصل جنرل انڈیا کی جانب سے بھی دواخانوں کا بہترین انتظام کیا جاتا ہے ۔ رکن حج کمیٹی جناب ابو طلحہٰ امجد نے کہا کہ تربیتی اجتماعات میں علمائے کرام بہت اچھی تربیت کررہے ہیں عازمین کو چاہئے کہ وہ اس سے استفادہ کرتے ہوئے اپنے حج کو مقبول بنانے کی تیاری کریں۔ مولانا حافظ نذیر الدین سبیلی نے تفصیل کے ساتھ فضائل و مناسک حج و عمرہ بیان کرتے ہوئے حج کے فرائض اور واجبات پر روشنی ڈالی‘ احرام کے شرائط بیان کئے ۔ انہوںنے عازمین کو مفید مشورے دیتے ہوئے کہا کہ منیٰ کے خیموں میں سونے کے لئے جگہ بہت ہی تنگ ہوتی ہے‘ کوئی شکایت کرنے کی بجائے یہ تصور کریں کہ ہم قبر میں سونے کی پریکٹس کررہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ حج کے دوران لوگ بات چیت کرنے کی کوشش کرتے ہیں اگر کوئی آپ سے بات کرے تو ذرا زور سے تلبیہ پڑھ لیں۔ عرفات کے میدان میں دعا کی قبولیت ہوتی ہے‘ اور وہاں یہ گمان رکھنا کہ دعا قبول ہوگی یا نہیں ہوگی نا مناسب ہے۔ مزدلفہ جانے کا جو تجربہ ہے ‘ دس منٹ کا راستہ دس گھنٹے لگ جاتے ہیں‘ کبھی جلد بھی پہنچ جاتے ہیں۔ یہاںجو صبر کرے بہتر ہے۔ رمی کرنا عبادت ہے اور ہر کنکر مارنے پر ایک گناہ کبیرہ معاف ہوتا ہے۔ انہوں نے آداب زیارت روضہ نبوی ﷺ بیان کرتے ہوئے کہا کہ مسجد نبوی میں چالیس نمازیں ادا کی جاتی ہیں ۔ رسول کریم ﷺ کا یہ شہر بے حد ادب و احترام کامقام ہے اور یہاںکوئی شکوہ شکایت کرنا غلط ہے۔ اجتماع کی کارروائی کا آغاز حافظ و قاری شوکت اللہ غوری کی قرأت کلام پاک سے ہوا۔ حافظ عمیر نے نعت شریف سنائی۔