جب سائنس دانوں نے بلی کو ٹیلیفون میں بدل ڈالا

تیونس ۔ 21 مئی (سیاست ڈاٹ کام) سائنس اور انسانیت کی پیشرفت کے نام پر ہر چیز جائز ہو جاتی ہے۔ اس بنیادی اصول کے تحت 1929 میں امریکی ریاست نیوجرسی کی پرنسٹن یونی ورسٹی کے سائنسدان ایک بلی پر جرات مندانہ تجربات کرنے سے نہیں ہچکچائے اور اس دوران اسے ایک ٹیلی فون میں تبدیل کر دیا۔امریکی سائنسدان ارنسٹ ویفر نے اپنے ساتھی کارل پرے کے ساتھ مل کر متعدد تحقیقی مطالعے کیے۔ ان کا مقصد اعصابی نظام بالخصوص آوازوں سے متعلق رگِ سماعت کے ادراک کی کیفیت جاننا تھا۔ البتہ ان تجربات کیلئے دونوں سائنس دانوں کو ایک زندہ وجود کی ضرورت تھی جو سننے کی اچھی قدرت رکھتا ہو۔ لہذا اس مقصد کیلئے بلی کو منتخب کیا گیا۔ابتدائی طور پر سائنس دانوں نے زندہ بلی کی کھوپڑی کو کھول لیا تا کہ رگ سماعت تک پہنچا جا سکے۔ ٹیلیفون تار کے ایک سِرے کو بلی کی رگِ سماعت کے ساتھ مربوط کیا گیا جبکہ دوسرے سرے کو ایک ٹیلی فون سے جوڑا گیا ۔ اس دوران ایک ہلا دینے والے تجربے میں دوسرے سائنس دان کارل پرے نے بلّی کے کان میں گفتگو کرکے اپنے ساتھی ارنسٹ ویفر کو مخاطب کیا۔ بلّی کے کان میں گفتگو کرتے ہوئے کارل پرے نے بتدریج اپنی آواز کو بلند کیا۔ ارنسٹ ویفر نے دیکھا کہ فون سے گزرنے والی آواز کے ارتعاش کی شدّت میں اضافہ ہوتا گیا۔ لہذا ویفر اور پرے دونوں نے باور کرایا کہ آواز کے ارتعاش کی شدّت میں آواز کے بلند ہونے کے ساتھ اضافہ ہوتا چلا جاتا ہے۔