جامیہ کے طلبہ نو بجے کے کرفیو سے مایوس

نئی دہلی۔ جامیہ ملیہ اسلامیہ کے طلبہ نے گرلز ہاسٹل میں 10:30کے بجے نو بجے کے کرفیو کے ضمن میں انتظامیہ کے فیصلے پر شدید برہمی کا اظہار کیا۔

ان کا کہنا ہے کہ مبینہ طور پر پچھلے سمسٹر میں انتظامیہ نے تحریر میں لکھ کر دیا تھا کہ وہ کرفیو میں10:30تک توسیع کردی جائے گی۔

مگر ان کے حالیہ بروچر میں 9بجے کا وقت لکھا گیاہے۔

طلبہ کے مطابق ’پنجرہ توڑ‘ گروپ کا 19مارچ کو پیش ہوئے احتجاج کی وجہہ سے انتظامیہ نے کرفیو کے اوقات میں10:30تک کی توسیع کی تھی۔طلبہ گروپ کے جاری کردہ بیان میں کہاگیا ہے کہ ’’ ہم اپنا خیال رکھنے کے قابل ہیں اور یہ ہمارا جمہوری حق بھی ہے‘‘۔

تاہم عذرا خورشید نے کہاکہ احتجاج کے روز اوقات میں تبدیلی ’’ حالات پر قابو پانے ‘‘ کے لے کی گئی تھی۔ ریفرنڈم میں مجھ سے نہیں وائس چانسلر سے خطاب کیاگیاتھا او روہ شہر کے باہر تھے جو دوروز بعد واپس لوٹے۔ جب وہ واپس لوٹے تو ہم نے اس ضمن میں ان سے بات کی‘‘۔

انہو ں نے بتایا کہ ’’ وی سی چاہتے تھے کہ طلبہ کی توجہہ ہٹانے کے لئے کرفیو میں توسیع کا سلسلہ جاری رہے۔

اور ایک مہینے کے بعدکیرٹیکر اور عہدیداروں کو بہت زیادہ کشیدگی سے گذرنا پڑا وہیں نئے بروچرس کی اشاعت کے بعد ہم نے فیصلہ لیا کہ کرفیو میں7:30کے بجائے 9بجے تک کی ڈھیل دی جائے گی‘‘