تہاڑ جیل ‘ 59 ہندو قیدیوں کا بھی روزوں کا اہتمام

حکام کی جانب سے سحری و افطار کے انتظامات ۔ نماز کیلئے بھی خصوصی جگہ کی فراہمی

نئی دہلی 28 مئی (سیاست ڈاٹ کام) ویسے تو تہاڑ جیل اکثر خبروں میں رہتا ہے۔ کبھی کسی لیڈر کی وجہ سے تو کبھی کسی خطرناک مجرم کی وجہ سے ۔ لیکن اس مربتہ کسی اچھی وجہ سے وہ خبروں میں بنا ہوا ہے۔ تہاڑ جیل میں اس بار 59 ہندو قیدی، 2,299 مسلم قیدیوں کے ساتھ اہتمام سے روزہ رکھ رہے ہیں۔ واضح رہے کہ ان کے مذ ہب میں ایسا کچھ نہیں ہے، لیکن اپنی کسی نہ کسی وجوہات سے یہ قیدی پورے اہتمام کے ساتھ روزہ رکھ رہے ہیں۔ایک 45 سالہ خاتون قیدی کہتی ہیں کہ وہ اپنے بیٹے کی سلامتی کیلئے روزہ ررکھ رہی ہیں۔ وہ خاتون اغوا کے معاملہ میں گرفتار ہوئی تھی اور ابھی عدالت کو اس کے کیس کا فیصلہ سنانا ہے۔ وہیں ایک دوسرے قیدی نے کہا کہ وہ اس لئے روزہ رکھ رہا ہے تا کہ وہ جلد آزاد ہو جائے۔ اطلاعات کے مطابق ایک 21 سالہ قیدی جو کچھ ماہ قبل جیل میں آیا ہے وہ بھی روزہ رکھ رہا ہے۔ اس نے پولیس اہلکاروں کو بتایا کہ وہ روزہ اس لئے رکھ رہا ہے کیوں کہ وہ ساتھی مسلم روزدار کا ساتھ دینا چاہتا ہے۔ قابل ذکر ہے کہ تقریباََ 97 خواتین قیدی ہیں جو روزہ رکھ رہی ہیں۔ جیل اہلکاروں نے بتایا کہ باہر شدید گرمی کو دیکھتے ہوئے ان لوگوں نے روزداروں کیلئے خاص انتظامات کئے ہیں۔ واضح رہیکہ اتوار کے روز دہلی کا درجہ حرارت 45 تک پہنچ گیا تھا۔جیل کے تمام سپرنٹنڈنٹ کو افطار میں شرکت کی ہدایت دی گئی ہے۔ جیل کے ڈی جی اجے کشیپ کہتے ہیں کہ ماہ رمضان کے شروع ہونے سے قبل تمام جیل افسران کے ساتھ میٹنگ ہوئی ۔ جس میں کہا گیا کہ تمام جیلوں میں روز سحر و افطار کا وقت بورڈ پر لکھا جائیگا۔ ہم روزہ دارقیدیوں کیلئے روح افزا اور کھجور کا اہتمام کرتے ہیں۔ اورہمارے یہاں نمازادا کرنے خصوصی جگہ بھی فراہم کی گئی ہے اور جیل کی ٹائمنگ ایسی ہیں جس سے روزہ دار قیدیوں کو کوئی پریشانی کا سامنا نہ کرنا پڑے ‘۔ہندوروزہ دارسے متعلق جیل کے ایک افسرنے بتایا کہ ’جیل کے اندرقیدیوں کے پاس ایک چیز ہے اوروہ ہے وقت۔ ہر کوئی اپنی زندگی میں پریشان ہے اور بہت قیدی ہیں جو مذ ہب کے ذریعہ پریشانی کا حل تلاش کرتے ہیں۔