محکمہ انکم ٹیکس کی خصوصی نظر ، ڈھائی لاکھ سے زائد رقم جمع کرنے والوں کو نوٹس کی اجرائی کا جائزہ
حیدرآباد ۔ 31 ۔ دسمبر : ( سیاست نیوز ) : منسوخ شدہ نوٹوں کو بینکوں میں جمع کرانے کے آخری دن 30 دسمبر کو دونوں تلگو ریاستوں میں 8 گھنٹے کے دوران 630 کروڑ روپئے ڈپازٹ ہوئے ۔ صرف حیدرآباد میں 330 کروڑ روپئے جمع ہوئے ۔ 115 بینک اکاونٹس ایسے ہیں جہاں ایک کروڑ سے زائد منسوخ شدہ کرنسی ڈپازٹ ہوئی ہے ۔ انکم ٹیکس حکام کے علاوہ انٹلی جنس عہدیداروں نے تمام لین دین پر نظر رکھی ہے ۔ 8 نومبر کو وزیراعظم مودی نے 500 اور 1000 روپئے کی نوٹوں کو منسوخ کرکے انہیں 30 دسمبر تک بینکوں اور پوسٹ آفسوں میں جمع کرانے مہلت دی تھی جو کل ختم ہوگئی ۔ آخری دن دونوں تلگو ریاستوں تلنگانہ اور آندھرا پردیش میں 8 گھنٹے کے دوران ریکارڈ سطح پر 630 کروڑ روپئے جمع ہوئے ہیں ۔ ان میں دو بینکوں کے 5 کھاتوں میں 67 کروڑ روپئے جمع ہوئے ہیں ۔ تروپتی کے 10 کھاتوں میں 6 کروڑ روپئے ڈپازٹ ہوئے ہیں ۔ اس طرح 8 نومبر سے 30 دسمبر تک دونوں تلگو ریاستوں میں جملہ 1.48 لاکھ کروڑ روپئے منسوخ شدہ نوٹ جمع ہوئے ہیں ۔ انکم ٹیکس حکام نے وشاکھا پٹنم ، وجئے واڑہ ، ورنگل ، نیلور اور کریمنگر و دیگر شہروں پر خصوصی نظر رکھی تھی ۔ نوٹوں کی تنسیخ کے بعد اپنے پاس موجود بھاری رقم بینکوں میں ڈپازٹ کرنے چند افراد نے آخری دن تک انتظار کیا ۔ انہیں امید تھی کہ کوئی حل برآمد ہوگا جب کوئی راستہ نظر نہیں آیا تو اس کو بینکوں اور پوسٹ آفسوں میں جمع کرادیا ۔ تروپتی کے ایک چھوٹے تاجر نے اپنے اکاونٹ میں 50 لاکھ روپئے جمع کرائے جبکہ گذشتہ سال اسکے اکاونٹ میں صرف 11 ہزار روپئے جمع ہوئے تھے ۔ تروپتی کے مختلف بینکوں میں 10 افراد نے فی کس 6 کروڑ سے زائد رقم جمع کرائی ہے ۔ حیدرآباد کے دو قومیائے ہوئے بینکوں کے 5 اکاونٹس میں 67 کروڑ روپئے جمع ہوئے ہیں ۔ جن میں دو مشہور کمپنیوں کے علاوہ تین بڑے تاجر شامل ہیں ۔ ان کمپنیوں اور تاجرین نے اس کی پیشگی انکم ٹیکس محکمہ کو اطلاع دیتے ہوئے وزیراعظم کے غریب کلیان اسکیم کیلئے ٹیکس ادا کرنے کی رضا مندی کا اظہار کرکے تحریری حلف نامہ پیش کیا ہے ۔ آخری دن 115 افراد نے اپنے اکاونٹس میں ایک کروڑ سے زیادہ رقم جمع کی ہے ۔ نوٹوں کی منسوخی کے بعد سے 30 دسمبر تک دونوں تلگو ریاستوں کے بینکوں میں جملہ 1.48 لاکھ کروڑ روپئے جمع ہوئے ہیں ۔ انکم ٹیکس حکام نے مہلت ختم ہونے کی آخری تاریخ کو دونوں ریاستوں کے تمام شہروں کے بینکوں اور پوسٹ آفس پر خصوصی نظر رکھی تھی ۔ محکمہ کی جانب سے ڈھائی لاکھ سے زائد رقم جمع کرانے والوں کو نوٹس جاری کرنے کا سنجیدگی سے جائزہ لیا جارہا ہے ۔