استنبول ۔ 29 جولائی (سیاست ڈاٹ کام) شمال مغربی ترکی میں ویک اینڈ تعطیلات والے مسافرین سے کھچاکھچ بھری ایک ٹرین کے پٹری سے اترنے کے حادثہ میں 24 افراد ہلاک ہوگئے جبکہ سینکڑوں مسافرین کے زخمی ہونے کی بھی اطلاع ہے۔ یاد رہیکہ شدید بارش کی وجہ سے زمین کافی دلدلی ہوگئی تھی جس کی وجہ سے ریل پٹریوں پر بھی پھسلن پیدا ہوگیا تھا۔ حادثہ کے وقت ٹرین میں 360 مسافرین سوار تھے جو یونان اور بلغاریہ کے سرحدی علاقوں سے گزر رہی تھی اور اس کی منزل مقصود استنبول کا ہلکالی اسٹیشن تھا کہ تیکر داغ علاقہ میں اس کے چھ ڈبے پٹری سے اتر گئے۔ اس موقع پر ترکی کے نائب وزیراعظم رجب اکداغ نے مہلوکین کی تعداد 24 بتائی جبکہ قبل ازیں ہلاکتوں کی تعداد 10 بتائی گئی تھی۔ دوسری طرف اناطولو خبر رساں ایجنسی نے بھی اکداغ کے بیان کے حوالہ سے بتایا کہ حادثہ کے مقام پر پٹری سے اترے ڈبوں میں لاپتہ افراد کو تلاش کیا جارہا ہے جس کا سلسلہ آج ختم کردیا جائے گا۔ ترکش میڈیا نے وزیرصحت احمد دیمرکان کے حوالے سے بتایا کہ اس وقت 336 مسافرین کو فوری طبی امداد کی ضرورت ہے جبکہ 124 مسافرین کا علاج تیزی سے جاری ہے۔ صدر ترکی رجب طیب اردغان نے اس ٹرین حادثہ پر شدید افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ حادثہ نے پورے ملک کو سوگوار کردیا ہے۔ حالیہ سالوں میں اس حادثہ کو ترکی کا بدترین ٹرین حادثہ تصور کیا جارہا ہے۔ یاد رہیکہ رجب طیب اردغان کے ایک بار پھر صدر ترکی منتخب ہونے کی خوشی میں ایک شاندار تقریب کا اہتمام کیا جانے والا تھا لیکن حادثہ کے بعد اب یہ تقریب اپنے متعینہ وقت پر منعقد کی جائے گی یا نہیں اس کے بارے میں اب تک کوئی وضاحت سامنے نہیں آئی ہے۔