تاریخی مکہ مسجد میں آکٹوپس کی فرضی سکیوریٹی ڈرل

سپرنٹنڈنٹ کی رہنمائی میں مسجد کا تقدس برقرار رکھا گیا ۔ صبح کے اوقات میں مشق سے عوام میں تجسس
حیدرآباد۔/3مارچ، ( سیاست نیوز) شہر کی تاریخی مکہ مسجد پر آج صبح کی اولین ساعتوں میں فرضی دہشت گردوں کے قبضہ اور ایک گھنٹہ کی کارروائی کے بعد پولیس کے خصوصی شعبہ آکٹوپس کی جانب سے انہیں بیدخل کرنے کی سکیوریٹی ڈرل منعقد کی گئی ۔ آکٹوپس کی یہ فرضی کارروائی کمانڈوز نے کچھ اس طرح انجام دی کہ وہاں موجود عوام کی کثیر تعداد کو حقیقی کارروائی دکھائی دے رہی تھی۔ آکٹوپس کے کمانڈوز نے ٹریننگ پر مبنی اس فرضی کارروائی کی محکمہ اقلیتی بہبود سے باقاعدہ اجازت حاصل کرلی تھی اور کمانڈوز نے مسجد کے احترام کو بھی ملحوظ رکھا۔ مسجد کے سپرنٹنڈنٹ جناب محمد عبدالقدیر صدیقی جو خود ریٹائرڈ ڈی ایس پی ہیں اس کارروائی کے دوران مسجد کے تقدس کی برقراری میں کمانڈوز کی رہنمائی کی۔ دہشت گرد حملے کی صورت میں کارروائی کیلئے آکٹوپس کو اس طرح کی ٹریننگ دی جاتی ہے۔ اس مرتبہ خصوصی پولیس کی ٹیم نے تاریخی مکہ مسجد کا انتخاب کیا اور 3 فرضی دہشت گردوں کو مسجد میں روپوش کردیا گیا اور اس کے بعد انہیں نکالنے کی کارروائی شروع ہوئی۔ یہ کارروائی صبح 7 بجے سے 8:30بجے تک جاری رہی اور آکٹوپس کے کمانڈوز نے فرضی دہشت گردوں کو دبوچ لیا۔ اس فرضی کارروائی کے سلسلہ میں کمانڈوز کی ٹیم نے کل مسجد کا سروے کیا تھا اور اس فرضی ڈِرل کیلئے صبح کی اولین ساعتوں کا انتخاب اسلئے کیا گیا تاکہ عوام میں کوئی دہشت یا سنسنی پیدا نہ ہو۔ صبح کے اوقات میں مسجد میں کبوتروں کو دانہ ڈالنے آنے والے افراد کو اس بارے میں واقف کردیا گیا تھا اور جیسے ہی کارروائی شروع ہوئی وہاں عوام کی کثیر تعداد مشاہدہ کیلئے جمع ہوگئی۔ سپرنٹنڈنٹ مکہ مسجد نے کارروائی کے دوران ڈاگ اسکواڈ کے استعمال سے منع کردیا اور کمانڈوز کو جوتے اُتار کر مسجد میں داخل ہونے کا مشورہ دیا۔ اس کارروائی میں تقریباً 40 خصوصی تربیت یافتہ کمانڈوز نے حصہ لیا۔ سب سے پہلے تین فرضی دہشت گردوں کو نقلی بندوقوں کے ساتھ مسجد میں روپوش کردیا گیا اور انہوں نے مسجد کے اندرونی حصہ سے فائرنگ کرتے ہوئے کمانڈوز کو چیلنج کیا۔ فرضی بندوقوں سے گولیاں تو نہیں بلکہ پٹاخوں کی آواز آرہی تھی۔ کمانڈوز نے پہلے صحن کے حصہ اور اطراف میں دہشت گردوں کی تلاشی لی اور پھر اندرونی حصہ میں داخل ہوئے۔ فرضی دہشت گردوں اور کمانڈوز کے درمیان فائرنگ کا تبادلہ جاری رہا اور یکے بعد دیگرے تینوں دہشت گردوں کا صفایا کردیا گیا۔ مقامی پولیس اور مسجد میں متعین سیکورٹی گارڈز نے اس کارروائی کے انتظامات کئے تھے اور وہاں موجود عوام کو اس فرضی کارروائی کے بارے میں سمجھارہے تھے۔ ساری کارروائی کے دوران عوام میں کافی تجسس دیکھا گیا۔ یہ پہلا موقع ہے جب مکہ مسجد میں اس طرح کی کوئی فرضی کارروائی کی گئی۔ کارروائی کی تکمیل کے بعد کمانڈوز نے مسجد کا تفصیلی مشاہدہ کیا اور سپرنٹنڈنٹ کے ساتھ گروپ فوٹوز لئے۔