بیجنگ ۔ 6 اگست (سیاست ڈاٹ کام) تائیوان کے کنٹرول والے جزیرہ کن مین جو چینی ساحل سے بہت قریب واقع ہے، نے اپنے پڑوسی سے ایک طویل پائپ لائن کے ذریعہ پانی کی درآمد شروع کی ہے حالانکہ فریقین میں بہت زیادہ کشیدگی پائی جاتی ہے۔ 30 سالہ کنٹراکٹ کے مطابق چین کے صوبہ فوجیان کے جنجیانگ سے 16 کیلو میٹر طویل پائپ لائن کے ذریعہ پانی کی سربراہی کی جائے گی۔ یہاں اس بات کا تذکرہ دلچسپ ہوگا کہ جزیرہ کن من کا رقبہ میان ہٹن کے رقبہ کا تین گنا ہے اور حیرت انگیز طور پر جزیرہ ہونے کے باوجود پانی کی شدید قلت پیدا ہوگئی ہے جس کی چند اہم وجوہات میں سے سیاحوں کی کثیر تعداد کا یہاں آنا بھی شامل ہے۔ یہاں اس بات کی وضاحت ہوجاتی ہیکہ چین اور تائیوان میں سفارتی تنازعہ کے باوجود تجارت اور دیگر غیرسیاسی معاملات قطعی طور پر غیرمتاثرہ رہے جبکہ چین تائیوان کو اپنی سرحد کا حصہ کہتے ہوئے تائیوان پر اپنا دعویٰ پیش کرتا رہا ہے۔