چندی گڑہ۔ انڈین ایکسپریس کی خبر کے مطابق جنید کے بے رحمی کے ساتھ قتل کیس میں سنوائی کے دوران ڈیفنس کونسل کی مبینہ مدد کرنے والے ایڈیشنل ایڈوکیٹ جنرل ( اے اے جی) آف ہریانہ نوین کوشک کے تار آر ایس ایس سے جڑے ہوئے ہیں۔خبر اس بات کی بھی ہے کہ سال2014میں جب ریاست میں بی جے پی اقتدار میں ائی اسی وقت مسٹر کوشک کو اے اے جی مقرر کیاگیاتھا۔
وہ بھارتیہ بھاشا ابھیان کے آرگنائزینگ سکریٹری اور آر ایس ایس سے وابستہ وکلاء کی تنظیم ادھیوکتا پریشد سے بھی جڑے ہوئے ہیں۔یہاں پر اس بات کا تذکرہ ضروری ہوئی ہے کہ کیس کی سنوائی کرنے والی عدالت نے جج وائی ایس راتھوڑ نے کہاکہ نوین کوشک کیس کے اصل ملزم نریش کمار کی وکیل استغاثہ کی گواہی سے سوالات کے دوران کراس امتحان کے دوران وکیل دفع کی مدد کررہے تھے۔
جج نے کہاکہ ایڈوکیٹ کوشک نے ’’ کچھ سوالات کی تجویز پیش جو گواہوں سے‘‘ 24اور 25اکٹوبر کی سنوائی کے دوران پوچھنے کے طور پر عدالت کے ریکارڈس کے مطابق مدد کی۔کوشک نے اس کے بچاؤ میں کہاکہ وہ میں اپنے دوست وکیل کی ہندی میں گواہوں کی ریکارڈنگ کے وقت مدد کی اور کہاکہ جنید کے کیس میں انہوں نے کچھ بھی نہیں کیا۔انہوں نے یہ بھی کہاکہ وہ اگر انہیں طلب کرکے پوچھا گیاتو اس کی وضاحت کے لئے بھی تیار ہیں۔
کھٹر حکومت سے ان کی قریبی کا یہ بھی ثبوت ہے کہ کوشک سال2014الیکشن کے دوران ٹی وی مباحثہ میں خود کو بی جے پی کا ترجمان ظاہر کرتے ہوئے پیش ہوئے تھے۔ان کے سوشیل میڈیا سے بھی اس بات کی وضاحت ہوجاتی ہے کہ موجودہ حکومت سے ان کے تار جڑے ہوئے ہیں۔
انڈین ایکسپریس کی خبر کے مطابق ہی سوشیل میڈیا پر پوسٹ ان کی ایک تصوئیرمیں وہ چیف منسٹر کھٹر کے ساتھ دیکھے جاسکتے ہیں جو سال2015میں پوسٹ کی گئی ہے اور پر کیپشن لکھا ہے کہ ’’ میں شکر گذار ہوں چیف منسٹرہریانہ اور لفٹنٹ ایڈوکیٹ جنرل ہریانہ کا جنھوں نے عشائیہ میں شرکت کی جس کا میزبان میں خود ہوں‘‘۔ بھارتیہ جن سنگھ لیڈر دین دیال اپدھیائے کی سالگرہ تقریب کے انعقاد کرنے کے ضمن میں تشکیل دی گئی انتظامیہ کمیٹی کے رکن کی حیثیت سے بھی کوشک کا انتخاب عمل میں آیاتھا۔