بی سی ‘ ایس سی ‘ ایس ٹی تحفظات میں توسیع کے بل کی منظوری پر زور

نئے زونل نظام اور ہائیکورٹ کی تقسیم پر بھی وزیر اعظم مودی سے چیف منسٹر کے سی آر کی نمائندگی

حیدرآباد ۔ 4 ۔ اگست : ( سیاست نیوز ) : چیف منسٹر تلنگانہ کے سی آر نے دہلی میں وزیراعظم نریندر مودی سے ملاقات کر کے بی سی ، ایس سی ، ایس ٹی تحفظات میں توسیع کیلئے اسمبلی میں منظور کردہ بل کو صدر جمہوریہ سے سفارش کرتے ہوئے منظور کرانے کا مطالبہ کیا ۔ 11 مطالبات پر مشتمل یادداشت وزیراعظم کو پیش کرتے ہوئے ان مسائل پر تقریبا ایک گھنٹہ تک تبادلہ خیال کیا ۔ تلنگانہ کے مقامی نوجوانوں کو ملازمتوں کی فراہمی کیلئے نئے تشکیل کردہ زونل نظام کو مرکزی حکومت سے منظوری دینے ہائی کورٹ کو فوری تقسیم کرنے پر بھی زور دیا ۔ چیف منسٹر نے بی سی ، ایس سی ، ایس ٹی تحفظات کی توسیع پر وزیراعظم سے وضاحت کرتے ہوئے کہا کہ متحدہ آندھرا پردیش کی بہ نسبت تلنگانہ میں پسماندہ طبقات کی آبادی زیادہ ہے ۔ متحدہ آندھرا میں ایس ٹی طبقات کی آبادی 7.11 فیصد تھی جو تلنگانہ میں بڑھ کر 9.8 فیصد ہوگئی۔ مسلمانوں کی آبادی 9.56 فیصد تھی جو اب بڑھ کر 12.68 فیصد تک پہونچ گئی ہے ۔ بی سی طقات کی آبادی 50 فیصد سے تجاوز کر گئی ہے ۔ جس کو مد نظر رکھتے ہوئے بی سی ( ای ) گروپ میں شامل طبقات کے تحفظات کو 4 فیصد سے بڑھاکر 12 فیصد تک توسیع دینے کی بی سی کمیشن نے سفارش کی ہے ۔ چیف منسٹر نے بتایا کہ یہ حقیقت ہے سپریم کورٹ نے تحفظات 50 فیصد سے تجاوز نہ کرنے پر زور دیا ہے ۔ ساتھ ہی 50 فیصد سے زیادہ توسیع دینے کی وجوہات پیش کرنے کی بھی ہدایت دی ہے ۔ چیف منسٹر نے ٹاملناڈو میں 69 فیصد تحفظات پر عمل آوری کا حوالہ بھی دیا ۔ تلنگانہ میں پسماندہ طبقات کی آبادی میں اضافہ کے تناظر میں پسماندہ طبقات کو تعلیم اور ملازمتوں میں حاصل ہونے والے تحفظات میں توسیع دینے کی سال 2017 میں بلز منظور کئے گئے ہیں ۔ ان کو صدر جمہوریہ کی منظوری لازمی ہے ۔ لہذا اس معاملے میں مرکزی حکومت ہمدردی کا مظاہرہ کرکے ان بلز کی منظوری کے لیے صدر جمہوریہ سے سفارش کرنے کا وزیراعظم سے مطالبہ کیا ہے ۔ چیف منسٹر کے سی آر نے کہا کہ تلنگانہ میں ملازمتوں کی فراہمی میں مقامی نوجوانوں کو 95 فیصد تحفظات فراہم کرنے ریاست میں نئے زونس اور ملٹی زونس تشکیل دئیے گئے ہیں ۔ اس کو بھی مرکزی حکومت جلد منظوری دے ۔ ریاست کی تقسیم ہوچکی ہے ۔ مگر ہائی کورٹ کی تقسیم میں تاخیر کی وزیراعظم سے شکایت کرتے ہوئے کہا کہ ہائی کورٹ کی تقسیم کے بغیر ریاست کی تقسیم ادھوری ہے ۔ جلد ہائی کورٹ کو تقسیم کرنے کا مطالبہ کیا ۔ کالیشورم پراجکٹ کی تعمیر کیلئے مختلف محکمہ جات کی منظوری پر چیف منسٹر نے وزیراعظم سے اظہار تشکر کیا ۔ پراجکٹ کو مرکز سے 20 ہزار کروڑ روپئے جاری کرنے کا مطالبہ کیا ۔ تلنگانہ میں نئے ریلوے کاموں کو جلد مکمل کرنے پر زور دیا ۔ چیف منسٹر کے سی آر نے کہا کہ منوہر آباد ، کتہ پلی ریلوے کی تعمیر پر خصوصی توجہ دی جارہی ہے ۔ حکومت کی جانب سے حصول اراصیات کے کاموں کو مکمل کردیا گیا ہے ۔ اکناپیٹ ، میدک ریلوے لائن کی تعمیرات کو جلد از جلد مکمل کرنے اور بھدرا چلم روڈ تا ستو پلی ریلوے لائن تعمیر کرنے کا بھی مطالبہ کیا ۔ ریلوے پراجکٹس کیلئے مرکز سے فنڈز جاری کرنے نئے سکریٹریٹ کی تعمیر کے لیے بیسن پولو گراونڈ ریاستی حکومت کے حوالے کرنے نئے اضلاع میں جواہر نوودیہ تعلیمی ادارے قائم کرنے ، پچھڑے ہوئے اضلاع کے لیے 450 کروڑ روپئے جاری کرنے ۔ کریم نگر میں ٹرپل آئی ٹی قائم کرنے ۔ آئی آئی ایم و آئی ٹی آئی آر قائم کرنے کا بھی مطالبہ کیا ۔