گورکھپور میں 10جون کے روز نامعلوم افراد نے تین گولیاں جمیل پر داغی تھی۔ اب تک اس کیس میں کسی کی گرفتاری عمل میں نہیں ائی ہے۔
BJP MP Kamlesh Paswan&Satish Nangalia, owner of Baldev plaza, hired shooters for this. Paswan has no personal enmity with my brother. My uncle has piece of land which Kamlesh&Satish encroached upon in Feb. FIR was lodged&they had sought stay order by HC on arrests: Dr Kafeel Khan pic.twitter.com/OWz0pEYXoI
— ANI UP (@ANINewsUP) June 17, 2018
لکھنو۔پچھلے سال اگست میں پیش ائے بی آر ڈی میڈیکل کالج میں نومولود بچوں کی موت کے ملزم ڈاکٹر کفیل خان نے اتوار کے روز مبینہ طور پر کہاکہ بی جے پی کے رکن پارلیمنٹ کملیش پاسوان اور گورکھپور کے بزنس مین ستیش ناگالیا ہی اس کے بھائی جمیل کاشف پر ہوئے قاتلانہ حملے کے اصل محرک ہیں۔
We demand a CBI investigation or that a High Court judge investigate this case. We don't want this to be investigated by UP Police: Dr Kafeel Khan on his brother shot at on June 10 pic.twitter.com/qBN9LbdxYI
— ANI UP (@ANINewsUP) June 17, 2018
پاسوان نے ان کے الزامات کو مسترد کرتے ہوئے ڈاکٹر خان کے خلاف ہتک عزت کا مقدمہ درج کرنے کی دھمکی دی ہے۔گورکھپور میں 10جون کے روز نامعلوم افراد نے تین گولیاں جمیل پر داغی تھی۔ اب تک اس کیس میں کسی کی گرفتاری عمل میں نہیں ائی ہے۔
It was very evident that UP Police was acting on someone's instructions. Their intention was clear: Dr Kafeel Khan on his brother shot at on June 10 pic.twitter.com/pya7CokmkB
— ANI UP (@ANINewsUP) June 17, 2018
لکھنو میں میڈیا کے نمائندو ں سے بات کرتے ہوئے ڈاکٹر کفیل خان نے کہاکہ’’مجھے اپنے ذرائع سے اس بات کی جانکاری ملی ہے کہ یہ بی جے پی کے رکن پارلیمنٹ کملیش پاسوان اور ستیش ناگالیاجو گورکھپور میں بلدیوپلازہ کے مالک ہیں نے گورکھپور کے متوطن نومن اور نکہت آرا کے ساتھ ملکر ایک سازش کو انجام دیا ہے جس کے تحت میرے بھائی (جمیل)پر قاتلانہ حملہ کیاگیا ۔
It was promised that the culprits will be nabbed within 48 hours. It has been a week now but no action has been taken yet, no arrests have been made yet: Dr Kafeel Khan on his brother shot at on June 10 pic.twitter.com/xOxRYy3kKk
— ANI UP (@ANINewsUP) June 17, 2018
انہو ں نے اسکام کے لئے شوٹرس کی خدمات حاصل کی ہیں‘‘۔انہوں نے دعوی کیا ہے کہ گورکھپور میں رستم پورہ علاقے کی پچاس ہزار اسکوائر فٹ اراضی پر ان لوگوں کی نظر ہے جو ہماری رشتہ دار شفاقت علی خا ن کی ملکیت ہے۔
انہوں نے کہاکہ ’’ نومن او ردیگر میرے انکل پر دباؤ ڈال رہے ہیں و ہ کم قیمت میںیہ اراضی فروخت کردیں‘ مگر انہوں نے انکارکردیا۔ کیونکہ جمیل شفقت علی خان کے بیٹے اسداللہ کاساتھ دے رہا ہے اس لئے اس کونشانہ بنایاگیا ہے۔
https://www.youtube.com/watch?v=O5xd-c99rjg
فبروری میں کچھ شر پسندوں نے اسد اللہ پر حملہ کیاتھا جس کے بعد پاسوان او ردیگر کے خلاف ایک ایف آئی آر بھی درج کرایا گیا ہے‘‘۔
مزیدکہاکہ ناگالیاایک بزنس مین او رپاسوان کا پارٹنر ہے۔
ان الزامات کو مسترد کرتے ہوئے پاسوان نے کہاکہ ’’ ستیش میرا بچپن کادوست ہے اور میرا اس کے ساتھ کوئی تجارتی رشتہ نہیں ہے۔ کفیل خان مجھ پر جھوٹے الزامات کے ذریعہ سیاسی فائدہ اٹھانے کی کوشش کررہے ہیں۔
کوئی بھی ایجنسی اس کیس کی تحقیقات کرے۔ میں میرے خلاف لگائے گئے جھوٹے الزامات پر ان کے خلاف ہتک عزت کامقدمہ درج کرونگا‘‘۔
تبصرے کے لئے ستیش رابطے میں نہیںآیا۔ قبل ازیں ڈاکٹر خان نے رپورٹرس سے کہاتھا کہ انہیں یوپی پولیس پر بھروسہ نہیں ہے وہ اس کیس کی یاتو سی بی ائی یا پھر خود مختار کمیٹی کے ذریعہ جانچ کرائے جس کی نگرانی ہائی کورٹ کے جج کریں۔
خان نے خود کے لئے اپنے گھر والوں کے سکیورٹی کا بھی مطالبہ کیاہے۔ ہفتہ کے روز پولیس کو دئے گئے بیان میں جمیل نے کہاکہ اس کو شبہ ہے کہ اس پر کئے گئے حملے میں کملیش پاسوان ملوث ہے۔
گورکھپور ایس ایس پی سالب ماتھر نے کہاکہ فبروری اسداللہ پر ہوئے حملے کی تحقیقات کے دوران پولیس کو یہ جانکاری ملی تھی کہ موقع ورادت پر بی جے پی کے رکن پارلیمنٹ موجود نہیں تھے