ممبئی:اے ائی ایم ائی ایم صدر اسدالدین اویسی اترپردیش اسمبلی انتخابات میں بی جے پی کی بھاری اکثریت سے کامیابی کو ’’ قبرستان کے خلاف شمشان کی جیت‘‘ قراردیا ہے۔
انڈیا ٹوڈے کنلیوے میں حیدرآباد رکن پارلیمنٹ نے کہاکہ ’’ اب ایک سیاسی جماعت اپنا نظریہ اور خیالات اقلیتوں پر تھوپنے کی کوشش کررہی ہے۔
دراصل یوپی میں بی جے پی کی کامیابی شمشان کی قبرستان پر کامیابی ہے‘‘۔اترپردیش اسمبلی انتخابات کے دوران ایک جلسہ عام سے خطاب کرتے ہوئے نریندر مودی نے کہاکہ مذہب او رذات پات کے نام پرتفرقہ نہیں ہونا چاہئے اگر رمضان میں بجلی ملتی ہے تو دیوالی پر بھی ملنے چاہئے اگر قبرستان کے لئے جگہ دی جاتی ہے تو شمشان کے لئے بھی دینا چاہئے‘‘۔
شمالی ہندوستان کی سب سے بڑی ریاست میں403میں سے 312پر بی جے پی نے بھاری اکثریت سے کامیابی حاصل کی ہے۔اویسی کا ماننا ہے کہ اب مورثی سیاست کے دن اب ختم ہوگئے ہیں۔
اویسی نے کہاکہ ’’ عوام تک پہنچے کے لئے ایک موثر لفاظ بننے کی ضرورت ہے اور آپ مودی کو ہرانے کے لئے جونیر مودی ہرگز نہیں بن سکتے‘‘۔
اس مباحثے میں جموں اور کشمیر کے وزیر برائے سوشیل ویلفیرسجاد لون او ربی جے پی نائب صدر ونئے ششارہ بدھے بھی شامل تھے۔ششارہ بدھے نے کہاکہ ’’ اترپردیش کے رائے دہندوں نے بی جے پی کو دل کھول کر ووٹ دیا ہے۔
ہم نے ووٹ بینک کی سیاست کو ختم کردیا۔ اور یہ ہماری بڑی کامیابی ہے ترقی یافتہ اتردیش کے لئے جس کا ہم نے عوام سے وعدہ کیا ہے‘‘۔جس کے جواب میں اویسی نے پوچھا کہ کیو ں بی جے پی ایک بھی امیدوار وادی سے کامیاب نہیں ہوسکا
۔اے ائی ایم ائی ایم سربراہ کہاکہ ’’ اگر بی جے پی صرف ترقی یافتہ ریاست کی بات کرتے ہے تو پھر ایک بھی مسلم خاتون کو امیدوار کیوں نہیں بنایاگیا؟بی جے پی نے ایک بھی مسلم امیدوار کو یو پی انتخابات میں ٹکٹ نہیں دیاہے‘‘۔ت
اہم ششارہ بدھے نے کہاکہ جمہوری اقدام سے ہٹ کر’’ بی جے پی روحانی جمہوریت پر بھی یقین رکھتی ہے جسمیں تمام عقائدکو قبول کیاجاتا ہے اور ان کااحترام بھی کیاجاتا ہے‘‘