بی جے پی نے کہاکہ سال2013کے نکسل حملہ کی ڈگ وجئے سنگھ نے حمایت کی تھی۔

نئی دہلی:بھارتیہ جنتا پارٹی ( بی جے پی) نے چھتیس گڑچیف منسٹر رمن سنگھ پرماؤسٹوں کی مدد کرنے کا الزام عائد کرنے پر کانگریس لیڈر ڈگ وجئے سنگھ کو اپنی شدید تنقید کا نشانہ بنایا۔

بی جے پی نے اپنے دعویٰ میں کہاکہ دھربھا میں کانگریس کے بڑے لیڈرس کے قتل کرنے کے بعد سابق ہوم منسٹر چدمبرم کے نکسلائیٹ کے خلاف بڑی جوابی حملے کی تیاری کی بھی ڈگ وجئے سنگھ نے مخالفت کی تھی۔بی جے پی لیڈر سریش ورما نے اپنے بیان میں کہاکہ’’ کانگریس پارٹی ہر چیز کو سیاسی رنگ دینے کی کوشش نہ کرے۔

کانگریس نے ماؤسٹوں کے حملوں میں اپنے اہم قائدین کو کھویا ہے۔ماؤسٹوں کے خلاف چدمبرم کے بڑے جوابی حملے کی تیاری کو ہمیں کرنا چاہئے جس کی مخالفت ڈگ وجئے سنگھ نے کی تھی‘ اب پھر وقت آگیا ہے کہ ماؤسٹوں کے خلاف بڑے جوابی حملے کی تیاری کی جائے‘‘۔

انہوں نے مزیدکہاکہ’’ یہ وہی وقت ہے جب ہم متحدہ طور پر نکسلزم کی لعنت کے خلاف ایک حکومت بن کر کھڑے ہوجائیں‘‘۔ بی جے پی لیڈر نالین کوہلی نے بھی سوکماں حملے جس میں 25سی آر پی ایف کے جوان نکسلائٹ حملے میں پیر کے روز ہلاک ہوگئے پر ڈگ وجئے سنگھ کے تبصرے کی مذمت کی۔

انہوں نے کہاکہ یہ بڑے تعجب کی بات ہے کہ ماؤسٹو ں کے حملے میں 25سی آر پی ایف جوانوں کی موت پر جہاں ملک سکتے میں وہیں کانگریس پارٹی سیاست کررہی ہے۔

انہو ں نے مزیدکہاکہ’’ ڈگ وجئے سنگھ کے بیان سے ثابت ہوتا ہے کہ وہ راہول گاندھی کی قیادت سے مایوس ہیں ‘ جن کے سیاسی مشیر خود ڈگ وجئے سنگھ ہی ہیں‘‘۔

انہوں نے کہاکہ ’’ کانگریس کے دور اقتدار کی ان کی خراب پالیسیوں کی وجہہ سے ماؤسٹ اس قدر طاقتور ہوئے ہیں‘‘۔ ڈگ وجئے سنگھ نے اپنے بیان میں سکماں حملہ کاذمہ دار چھتیس گڑ چیف منسٹر رمن سنگھ کو ٹھرایا تھا۔