مغربی بنگال کے بال پور ضلع کی لابھ پور سیٹ پر 2016میں ٹی ایم سی کی سیٹ پر جیت حاصل کرنے والے منیر ال نے اسی ہفتہ بی جے پی میں شمولیت اختیار کی تھی۔
َکلکتہ۔بی جے پی میں ترنمول کانگریس (ٹی ایم سی) کے رکن اسمبلی منیر الاسلام کے بھگوا پارٹی میں شامل ہونے کے بعد بی جے پی میں بڑھتے وبال کے پیش نظر پارٹی نے فیصلہ کیاہے کہ وہ مغربی بنگال میں ٹی ایم سی کے لیڈروں شامل کرنے پر احتیاط کریں اور کافی جانچ پڑتال کے بعد ”اعلی سطح“ کے لوگو ں کو شامل کریں۔
مغربی بنگال کے بال پور ضلع کی لابھ پور سیٹ پر 2016میں ٹی ایم سی کی سیٹ پر جیت حاصل کرنے والے منیر ال نے اسی ہفتہ بی جے پی میں شمولیت اختیار کی تھی۔
سوشیل میڈیامیں ان کا بی جے پی میں شمولیت کے سبب کافی وبال مچاہوا ہے‘ اور ان کی شمولیت پر سوال کھڑا کئے۔منیر ال جس کا تعلق فاورڈ بلاک جوکہ لفٹ فرنٹ کی تشکیل ہے‘ اور بنگال میں اقتدار کی تبدیلی کے ساتھ انہوں نے ترنمول میں شمولیت اختیار کرلی تھی۔
انہوں نے بی جے پی میں شمولیت اختیار کی مکل رائے‘ ایک مرتبہ ٹی ایم سی کے نمبر 2کے لیڈر جوپارٹی چھوڑنے والو ں شامل ہیں۔
بی جے پی کے ایک سینئر لیڈرنے کہاکہ ”اس بھرتی سے ان کی پارٹی میں شمولیت طویل مدت کے لئے کافی نقصاندہ ہوگا‘ کیونکہ ہمارے شمولیت پر کوئی قابو نہیں ہے‘ اس فرد کی تشویش ہے۔
منیر الاسلام کے بی جے پی میں شمولیت اختیار کرنے کے بعد ٹی ایم سی کو سیاسی تشدد کا الزام کس طرح ٹہرایاجاسکتا‘ جب ہماری پارٹی میں مبینہ تشدد کرنے والوں کو ہی شامل کیاجارہا ہے۔ ایک فیصلہ اب اس پر سست رفتاری اختیار کی گئی ہے“۔
بی جے پی لیڈرس کے مطابق جانچ پڑتال کے بعد ہی دوسری پارٹیو ں سے آنے والو ں کو بی جے پی میں شامل کیاجائے گا