بی ایس ایف جوا ن کی فیملی نے اس کا ساتھ دیا‘ کہاکہ اس نے صرف حقائق کو منظر عام پر لایا ہے۔

ریواری( ہریانہ):بارڈ سکیورٹی فورسس( بی ایس ایف) جوان تیج بہادر یادو جنھوں نے اعلی حکام کے احکامات پر بدعنوانی کو منظر عام پر لانے کی بات کہی تھی کے دعوؤں کو حق بجانب قراردیا ہے۔تیج بہادر یادو کی بیوی شرمیلہ نے بی ایس ایف کی جانب سے جوان کے دماغی توازن بگڑ جانے کے دعوؤں کو یکسر مسترد کردیااور سوال کیا اگر ان کا دماغی تواز ن بگڑا ہوا تو انہیں سرحدپر کیو ں متعین کیاگیا ہے۔

انہوں نے کہاکہ ’’ جو کچھ میرے شوہر نے کہاہے وہ سچ اور فوجی کی فلا ح وبہبود میں کہاہے۔کھانے کا مطالبہ کرنا غلط نہیں ہے۔ انہوں نے حقیقت دیکھائی ہے۔ مگر یہ لوگ ان کے دماغی توازن خراب ہونے کی بات کررہے ہیں جو ٹھیک نہیں ہے’ اگر ان کا دماغی توازن بگڑا ہوا تو انہیں سرحد پر کیوں بھیجا گیا؟‘‘۔ شرمیلا نے حکومت سے مطالبہ کیاہے کہ وہ اس معاملے میں تحقیقات کرتے ہوئے بی ایس ایف جوان اور اس کے افراد خاندان کے ساتھ انصاف کرے۔

تیج بہادر کے بیٹے روہت نے بھی اپنے والد کے بچاؤ میں اگے آکرکہاکہ ان کا مطالبہ کھانے کا ہے جس کی تحقیقات کرانے کی ضرورت ہے۔

روہت نے کہاکہ ’’ کل رات سے ہم ان سے رابطہ نہیں کرپارہے ہیں۔ ایک روز قبل شام کوہی ہمارے ان سے بات ہوئی تھی۔ ہمیں نہیں پتہ ان کو کس حال میں رکھا گیا ہے۔انہوں نے صرف اچھے کھانے کا مطالبہ کیاتھا‘جوغلط نہیں ہے۔ ہم ان کے ساتھ کیا ہوا جاننا چاہتے ہیں اگر وہ ٹھیک ہیں ۔میں چاہتا ہوں کہ اس معاملے کی تحقیقات ہو اور ان کے ساتھ انصاف کیاجائے‘‘

۔پیرکے روز بی ایس ایف 29ویں بٹالین جوان کا ایک ویڈیو وائیرل ہوا جس میں اس نے اعلی حکام کی ایما پر کھانے پینے کی اشیاء جات میں جاری کرپشن کی وضاحت کرنے کے ساتھ یہ بھی کہاتھا کہ ان کی بٹالین کو تین وقت کا کھانا بھی برابر نہیں مل رہا ہے

۔ایک نامعلوم مقام سے بات کرتے ہوئے یادو کو یہ کہتے دیکھا جاسکتا ہے کہ ہم تمام فوجی مسلسل گیارہ گھنٹوں تک موسم او رمقام کی پرواہ کئے بغیر کھڑے رہ کراپنی نوکری انجام دیتے ہیں ’ اور ہمارے سے ساتھ ایسا سلوک کیاجاتا ہے جس کا آپ تصور بھی نہیں کرسکتے۔’’

نہ ہی میڈیا اور نہ ہی کوئی وزیر ہماری حالت جاننے کی کوشش کرتا ہے کہ ہم کس طرح اس سرد موسم میں کام کررہے ہیں‘ ہماری حالت خراب ہوگئی ہے۔

اس کے بعد میں تین ویڈیو اور پوسٹ کرونگاجس میں اعلی عہدیداروں کاہمارے ساتھ برتاؤ ظاہر ہوگا۔ویڈیومیں جوان کو یہ کہتے دیکھا جاسکتا ہے ’’ ہم کسی حکومت پر تہمت نہیں لگارہے ہیں‘ کیونکہ وہ ہمارے ضرورتوں کی تمام چیزیں مہیا کرتے ہیں مگر ہمارے سینئر افسر اپنی ذاتی مفاد کے لئے اسی فروخت کردیتے ہیں‘‘۔

تاہم بی ایس ایف نے فوجی جوان تیج بہادر یادو کے الزامات کومسترد کرتے ہوئے منگل کے روز کہاکہ جوان کے اقدام کوڈسپلن شکنی قراریتے ہوئے مسلئے کو حساس قراردیا۔