’بیڑ کی مس للیتا سالوے بنیں گی مسٹر للت سالوے‘

مہاراشٹرا میں خاتون کانسٹیبل کی ’جنس‘ کی تبدیلی ، مرد کانسٹیبل کے فوائد ، ڈی جی پی کی ہدایت
بیڑ(مہاراشٹرا)۔5 جون (سیاست ڈاٹ کام) مہاراشٹرا کے ضلع بیڑ کی ایک خاتون کانسٹیبل 29 سالہ للیتا سالوے کو جس کی جنس کی تبدیلی کے لئے حال ہی میں کامیاب سرجری کی گئی تھی، ڈیوٹی پر دوبارہ رجوع ہونے کے بعد مرد کانسٹیبل کے مطابق فوائد دیئے جائیں گے۔ ایک پولیس عہدیدار نے یہ اطلاع دی تاہم کہا کہ جنس کی تبدیلی کے لئے کئے جانے والے اخراجات خود للیتا سالوے کو برداشت کرنا ہوگا۔ للیتا سالوے نے جنس کی تبدیلی کے لئے 25 مئی کو ممبئی کے سرکاری سینٹ جارج ہاسپٹل میں پہلے مرحلے کی سرجری کروائی تھی جس کے بعد ڈاکٹروں نے کہا کہ دوسرے مرحلے کا آپریشن 6 ماہ بعد ہوگا۔ بیڑ ضلع پولیس سپرنٹنڈنٹ میں ششی دھر نے کہا کہ ’’سالوے سے ڈیوٹی پر رجوع بکار ہونے کے بعد خدمات مرد پولیس کانسٹبل کی حیثیت سے لوک کیا جائے گا۔ ہمیں اس ضمن میں ڈائریکٹر پولیس (ڈی جی پی) سے ایک مکتوب موصول ہوا ہے جس کے مطابق سالوے کو ڈیوٹی پر رجوع ہونے کے بعد مرد کانسٹیبل کے لئے مستحقہ فوائد حاصل ہوں گے۔ للیتا سالوے کی بحیثیت خاتون پولیس کانسٹیبل بیڑ کے ماجل گاؤں پولیس اسٹیشن پر تعینات کیا گیا تھا۔ وہ گزشتہ سال نومبر میں بامبے ہائیکورٹ سے رجوع ہوتے ہوئے اپنی جنس کی تبدیلی کی سرجری کیلئے ڈی جی پی کو رخصت کی منظوری کی ہدایت دینے کی استدعا کی تھی۔ قبل ازیں پولیس نے جنس کی تبدیلی کے لئے اس کو ایک ماہ کی رخصت دینے سے انکار کردیا تھا۔ للیتا سالوے نے جواب نے خود کو للیتا کہلوانا چاہتی ہے، کہا کہ ’’میں 29 سال تک بحیثیت ایک عورت زندگی گذار چکی ہوں لیکن اب اس حالت سے آزاد ہوجاؤں گی۔ میں ایک نئی زندگی کی شروعات چاہتی ہوں۔