حیدرآباد۔تلنگانہ کے ایک ضلع کلکٹر نے جمعہ کے روز کہاکہ ’’خراب برہمنی تہذیب‘‘ کے پیش نظر بیف پر امتناع کی وجہہ سے عوام کی صحت پر اثر پڑرہا ہے‘بالخصوص ایس سی ‘ ایس ٹی کے لوگ کافی متاثر ہوئے ہیں۔
انہوں نے مذکورہ طبقات کو مشورہ دیا کہ وہ صحت مندرہنے کے لئے صدیوں سے جس چیز کا کھانے اور پینے میں استعمال کررہے ہیں کرتے رہیں۔جئے شنکربھوپالہ پلی کلکٹر اے مرلی نے ایٹورانگارام میں بین الاقوامی یوم ٹی بی کی ریالی سے خطاب کرتے ہوئے یہ متنازع تبصرہ کیا۔
انہوں نے کہاکہ ’’ میں آپ سے کہہ رہا ہوں کیوں کہ یہ حقیقت ہے۔ ایک خراب برہمنی تہذیب کی وجہہ سے بیف کے استعمال پر روک لگادیاگیا ۔یہ سب بکواس ہے۔‘‘۔
مذکورہ ائی اے ایس عہدیدار نے کہاکہ رنگاریڈی اور محبو ب نگراضلاع کے دورے کے موقع پر مقامی لوگوں انہیں بتایا کہ بیف کی عدم دستیابی کی وجہہ سے وہ کمزوری محسوس کررہے ہیں۔
انہوں نے بتایا’ گاؤں والوں نے مجھ سے کہاکہ قبل ازیں وہ سخت محنت کرتے تھے کیونکہ وہ بیف کھاتے ۔
وہ بیف کھانا چاہتے ہیں مگر دستیاب نہیں ہے‘‘۔مرلی نے ایسے روایت کی مذمت کی جس جو عوام کو ایک مخصوص ڈش کے استعمال سے روکتا ہے۔’’ ان دنوں لوگ یہ مالا وہ مالا کا پہن کر گوشت نہیں خرید رہے ہیں۔
یہ تمام بکواس ہے‘‘۔کلکٹر نے قبائیلوں سے کہاکہ محکمہ جنگلات نے جنگلی سور کے شکار کی اجازت دی ہے اس کا بھی استعمال کیاجاسکتا ہے۔ انہوں نے کہاکہ امریکہ جیسے لک میں جنگلی سور کے گوشت کی مانگ زیادہ ہے۔