حیدرآباد۔ تلنگانہ کے ضلع جگتیال کی کھائی میں ایک بس کے گرنے سے 52لوگوں کی موت کا واقعہ پیش آیا ہے۔ بس مسافرین بتایا جارہا ہے کہ کونڈا گٹو مندر سے واپس ہورہی تھے اسی دوران جگتیال میںیہ حادثہ پیش آیا۔
కొండగట్టు రోడ్డు ప్రమాదంలో మరణించిన వారి కుటుంబాలకు ఒక్కొక్కరికి రూ.5లక్షల ఆర్ధిక సహాయం అందించనున్నట్లు ముఖ్యమంత్రి శ్రీ కె. చంద్రశేఖర్ రావు ప్రకటించారు.
— Telangana CMO (@TelanganaCMO) September 11, 2018
52 people have died so far in the incident. CM KC Rao has even announced an ex-gratia of Rs 5 lakh to the family members of the deceased: Finance Minister Etela Rajender on a state-run RTC bus accident that had occurred near Kondaagattu, earlier today. #Telangana pic.twitter.com/Jfd8wWCGaJ
— ANI (@ANI) September 11, 2018
تلنگانہ کے نگران کار چیف منسٹر کے چندرشیکھر راؤ نے متوفیوں کے خاندان کو پانچ لاکھ روپئے مالی مدد کا اعلان کیا۔ چیف منسٹر کے دفتر سے اس ضمن میں ایک پریس ریلیز بھی جاری کی گئی ہے۔
موصولہ اطلاعات کے مطابق آر ٹی سی تلنگانہ کی مذکورہ بس میں75لوگ سوار تھے شانیوار پیٹ گاؤں کے قریب سڑک سے گذرنے کے دوران گھاٹ سے پھسل گئی اور پاس کی وادی میں جاگری۔انتظامیہ کا ماننا ہے کہ حادثے کی وجہہ بریک فیل ہوسکتی ہے۔
بس میں گنجائش سے زائد مسافرین سوار تھے جو مندر میں پوجا کے بعد اپنے مقام کو واپس لوٹ رہے تھے۔ اس حادثے میں بس بری طرح تباہ ہوگیاہے۔
پی ٹی ائی کی خبر کے حوالے سے راحت کاری کے کاموں کی نگرانی کررہے جگتیال کلکٹر اے شرت نے کہاکہ ’’ حادثہ دوپہر11:45کے درمیان میں ہوا ہے‘‘۔تلنگانہ کے نگران کار چیف منسٹر کے چندرشیکھر راؤ نے متوفیوں کے خاندان کو پانچ لاکھ روپئے مالی مدد کا اعلان کیا۔
چیف منسٹر کے دفتر سے اس ضمن میں ایک پریس ریلیز بھی جاری کی گئی ہے۔زخمیوں کو جگتیال کے سرکاری اسپتال میں منتقل کیاگیا۔ کچھ شدید زخمیو ں کوکریم نگر اور حیدرآباد کے اسپتالوں کومنتقل کیاگیا ہے۔
محکمہ روڈ وٹرانسپورٹ نے سخت ہدایتیں جاری کرتے ہوئے گھاٹوں پر گاڑی چلانے کے لئے حد مقرر کی ہے۔
مقامی لوگوں کا کہنا ہے کہ آر ٹی سی بسوں کو گھاٹ کی سڑکوں پر چلانے کی اجازت ہی نہیں دینا چاہئے۔