ہواؤں کی رفتار 150 کیلومیٹر فی گھنٹہ ، 3 لاکھ افراد کی محفوظ مقامات منتقلی
ڈھاکہ۔ 30 مئی (سیاست ڈاٹ کام) طوفان ’’مورا‘‘ نے بنگلہ دیش میں بالآخر اپنی موجودگی کا احساس دلا دیا جہاں تیز ہواؤں کے جھکڑ 150 کیلومیٹر فی گھنٹہ کی رفتار سے چل رہے ہیں جس سے کئی مکانات تباہ ہوگئے ہیں جبکہ ساحلی علاقوں میں رہنے والوں کو حکام نے محفوظ مقامات منتقل کرنے کا سلسلہ شروع کردیا ہے جہاں اب تک 3 لاکھ افراد کا تخلیہ کروایا گیا ہے۔ بنگلہ دیش کے محکمہ موسمیات نے خصوصی طور پر اپنے خبر نامہ میں بتایا کہ ’’مورا‘‘ طوفان شمال کی جانب پیشرفت کررہا ہے جو مقامی وقت کے مطابق صبح 6 بجے تک کا کس بازار چٹگانگ ساحل سے گزر گیا جبکہ اس کے شمال کی جانب پیشرفت کرنے کی پیش قیاسی کی گئی ہے۔ اس طوفان کی وجہ سے شمال خلیج میں ہوا میں انتہائی تیز رفتاری سے چل رہی ہیں جبکہ بارش کے ساتھ گرج اور چمک کا سلسلہ بھی جاری ہے۔ طوفانی ہواؤں نے بنگلہ دیش کی بندرگاہوں کو بھی اپنی زد میں لے لیا ہے۔ ہواؤں کی رفتار 130 کیلومیٹر فی گھنٹہ نوٹ کی گئی ہے۔ سینٹ جارٹن جزیرہ پر بھی ہواؤں کی یہی رفتار بتائی گئی ہے جبکہ صبح 6 تا 7 بجے کے درمیان کاکس بازار بندرگاہ پر ہواؤں کے چلنے کی رفتار 150 کیلومیٹر فی گھنٹہ بتائی گئی ہے۔ کاکس بازار کے محکمہ موسمیات کے عہدیدار نجم الحق نے یہ بات بتائی۔ چٹگانگ انٹرنیشنل ایرپورٹ سے تمام طیاروں کی پروازوں کو منسوخ کردیا گیا ہے۔ زائد از 10 اضلاع میں زائد از 3 لاکھ افراد کو پناہ گزین کیمپوں میں رکھا گیا ہے۔ ڈیساسٹر مینجمنٹ وزارت کے ترجمان اور ایڈیشنل سیکریٹری غلام مصطفی نے بھی طوفان ’’مورا‘‘ کے شدت اختیار کرنے کی توثیق کی۔ انہوں نے کہا کہ متاثرہ افراد کو اسکولوں اور سرکاری دفاتر کی عمارتوں میں عارضی پناہ فراہم کی گئی ہے۔ یہاں اس بات کا تذکرہ بھی ضروری ہے کہ میانمار میں بدھسٹ راہبوں کے ظلم و ستم سے نقل مکانی کرکے بنگلہ دیش آئے ہوئے ہزاروں روہنگیا مسلمانوں کو بھی شدید مشکلات کا سامنا ہے۔ ایک تو وہ پہلے ہی عارضی پناہ گاہوں میں زندگی گزار رہے ہیں۔ ستم بالائے ستم یہ کہ انہیں اب طوفان ’’مورا‘‘ کی وجہ سے اپنی ان عارضی پناہ گاہوں کو بھی چھوڑنا پڑے گا۔