ِذرائع کے مطابق ایک بنگلہ دیشی جو پڑوسی ملک میں ائی ایس کے لئے بھرتی کرتا تھا وہ عراق جیل میں ملا۔
نئی دہلی۔ ہندوستان نے صرف سری لنکا بلکہ بنگلہ دیش میں بھی اسلامک اسٹیٹ کے نٹ ورک پر اس وقت سے نظر رکھے ہوئے ہے جب سے پڑوسی ملک کا ائی ایس کا اہم سرغنہ جس کے ذمہ بھرتی تھی حالیہ دوں میں گرفتارہوا ہے۔
ایک بنگلہ دیشی شہری قومی سیف اللہ اوزکی‘ جو بنگلہ دیش میں ائی ایس کے کارکنوں کی بھرتی کاکام کیا کرتا تھا اور انہیں عراق اور سیریا جانے کی ترغیب دیاکرتاتھا‘اب وہ علاقے میں ائی ایس کی شکست کے بعد عراق کی سلیمانیہ جیل میں ملا ہے۔
تمام تفصیلا ت سے واقف ذرائع نے اکنامک ٹائمز کو اس بات کی جانکاری دی ہے۔ باغ ہاوز میں ائی ایس ایس ائی کی سیریا میں آخری مرحلے کی جانب کے بعد روپوش یا پھر خودسپردگی اختیا ر کرنے والے اوزوکی اور دیگر نو لوگ ہیں جو جیل سے ملے ہیں۔
عراق او رسیریا کے علاقوں میں ائی ایس کے خلاف اپریشن کے دوران سکیورٹی فورسس نے اوزکی کے کئی فیملی ممبرس کو مارگریاہے۔
ایک فرد نے اپنے دعوی میں کہاکہ بنگلہ دیش سے بڑی تعداد میں ائی ایس ائی ایس میں اوزکی کی قیادت میں شمولیت اختیار کی ہے‘پڑوسی ملک سے جس میں ملٹری کی نگرانی میں چلائے جانے والے کئی کالج کے کیڈیٹس شامل ہیں۔
ای ٹی کا ماننا ہے اوزوکی متواتر طریقے سے فیس بک کا استعمال کرتاتھا تاکہ ائی ایس کے نظریات کو فروغ دے سکے۔
بنگلہ دیش کے بارہ سے زائد کالجوں کے کیڈیٹس ہیں۔سری لنکا او ربنگلہ دیش میں ائی ایس کے بڑھتی ہمدردی او رموجودگی پر بہت قریب سے ہندوستان نظر رکھے ہوئے ہے۔
بنگلہ دیش حکومت شیخ حسینہ دہشت گردی پر زیر روداری کا رویہ اختیار کئے ہوئے ہیں۔
اوزوکی کی بنگلہ دیش کے ہندو خاندان میں پیدائش ہوئی ہے اور بعدازاں اس نے اسلام مذہب قبول کرلیاتھا اور وہ اسکالرشپ پر بیرونی مملک میں پڑھائی کے لئے گیا