کلکتہ:بھارتیہ جنتا پارٹی کے راجیہ سبھا ایم پی روپا گنگولی کے خلاف ایف آئی آر درج کرتے ہوئے پولیس نے بی جے پی ریاستی صدر دلیپ گھوش کی بھری تقریروں او ربیان بازیوں کی ابتدائی طور پر تحقیقات بھی شروع کردی ہے۔کمشنر دفتر کے ایک سینئر پولیس افیسر نے پی ٹی ائی سے بات کرتے ہوئے کہاکہ روپا گنگولی کے خلاف ان کے مبینہ طور پر بنگال میں کسی عورت کے پندرہ دنوں تک بنا عزت لوٹائے گذارنے والے ریمارکس پر نمیتا پولیس اسٹیشن کے تحت ایک روز قبل بارک پور پولیس کمشنریٹ دفتر نے ایف ائی آر درج کی ہے۔
شکایت کردہ نے کہاکہ وہ روپا گنگولی کے بیان سے ’’ ڈری ‘ ہوئی ہیں اور ’’ وہ عدم اطمینان کا شکار ‘‘ ہوگئی ہیں۔پولیس افیسر نے کہاکہ ’’ روپاگنگولی کو اپنے بیان کے ذریعہ خواتین میں خوف کا ماحول پیدا کرنے اور ان کے اندر عدم اطمینان کے کیفیت کو بڑھاوا دینے کی کوشش کے طور پر ماخوذ کیاگیا ہے۔ہم اس معاملے کی جانچ کررہی ہے‘‘
گنگولی نے قومی درالحکومت میں مبینہ طور پر کہاتھا کہ ’’ میں ان تمام سیاسی پارٹیوں سے کہتی ہوں جو بنگال حکومت او رترنمول کانگرس کی حمایت کرتے ہیں وہ اپنی بیٹی‘ بیوی اور بہوؤں کو بناء مغربی بنگال حکومت کی مدد کے یہاں پر بھیج دیں بناء ‘ اور اگر وہ پندرہ دنوں تک عصمت ریزی کاشکار ہوئے بغیریہا ں پر رہ سکیں گی تو مجھے کہنا‘‘۔
کلکتہ پولیس نے بی جے پی کے ریاستی صدر دلیب گھوش کے خلاف اسی روز تحقیقات کی شروعات کردی ہے جب انہوں نے فرضی مقدمات میں انھیں گرفتار کرنے کی کوششوں کے خلاف چیف منسٹر مغربی بنگال کو جلا دینے کی دھمکی دی تھی۔کلکتہ پولیس افیسر کے مطابق اس ضمن میں ایک شکایت ترنمول کانگریس لیڈر نے گھوش کے خلاف سینتھی پولیس اسٹیشن میں کی ہے اور کہاکہ گھوش نے یہ دھمکی کھرگ پور کے جلسہ عام میں دی تھی۔افیسر نے کہاکہ’’ ہم نے اس معاملے میں تحقیقات کی شروعات کی ہے‘‘