بلیا عصمت ریزی : دلت عورتیں بی جے پی حکومت میں اذیت کا شکار۔ بی ایس پی

نئی دہلی‘ کلکتہ( ویسٹ بنگال):اتوار کی رات کو اترپردیش کے بلیا میں ایک سولہ سال کی لڑکی کے ساتھ اٹھ لوگ بشمول ایک پولیس کانسٹبل کے مبینہ اجتماعی عصمت ریزی واقعہ پر بی جے پی مورد الزام ٹھراتے ہوئے بہوجن سماج وادی پارٹی نے کہاکہ ان کے دور حکومت میں دلت عورتیں او رغریب لوگ غیر محفوظ ہیں۔

بی ایس پی لیڈر سودھیندرا بھدروائی نے اے این ائی سے بات کرتے ہوئے کہاکہ ’’ ریاست کی بی جے پی حکومت کے دور میں دلت عورتیں اور غریب لوگوں پر تشدد کے واقعات میں اضافہ ہوا ہے۔ اس پر بی ایس پی سربراہ مایاوتی سخت تشویش میں ہیں۔ بلیا کا اوقعہ نہایت شرمناک اور قابل مذمت ہے۔ ہم خاطیوں کو کڑی سزاء کا مطالبہ کرتے ہیں‘‘۔

درایں اثناء سماجی کارکن سواستی گھوش نے خاطیوں کے خلاف پی او سی ایس او ایکٹ 2012اور ائی پی سی کے دفعہ 376کے تحت سزاء دینے چاہئے۔ معصوم لڑکی کے ساتھ مبینہ عصمت ریزی میں اٹھ لوگ بشمول ایک پولیس کانسٹبل ملوث ہے ۔

اتفاق کی بات تو یہ ہے کہ پولیس کے مطابق واقعہ کی خبر سن کر لڑکی کا باپ فوت ہوگیا۔کانسٹبل دھرم راج جو استحصال کا مجرم ہے کو فوری برطرف کرتے ہوئے پولیس نے گرفتار بھی کرلیا۔