بلند شہر میں مبینہ گؤ کشی کے نام پر فساد ، ہجوم کے ہاتھوں محمد اخلاق کیس کی جانچ کرنے والے انسپکٹر کا قتل 

بلند شہر : اتر پردیش کے بلند شہر ضلع کے کوتوالی سیانا علاقہ میں مبینہ گؤکشی کی افواہ پر ہندو تنظیمیں مشتعل ہوگئیں اور وہاں مودجود گاڑیوں کو آگ لگا دی ۔ اس دوران مشتعل بھیڑنے پولیس پر پتھراؤ کرتے ہوئے درجنوں گا ڑیوں کونذر آتش کردیا ۔ اس پر تشدد میں واقعہ میں ایک پولیس انسپکٹر اور ایک مقامی نوجوان کی موت ہوگئی۔ مہلوک پولیس انسپکٹر کا نام سبودھ کمار بتایا گیاہے او روہ سیانا پولیس اسٹیشن کے انچارج تھے ۔

مشتعل عوام نے پولیس اسٹیشن کو نذر آتش کردیا ۔بلند شہر کے ڈی ایم انوج کمار جھا نے بتایا کہ سبودھ کمار کا پوسٹ مارٹم کیا گیا ۔ پوسٹ مارٹم کی رپورٹ کے مطابق سبودھ کمار کو بائیں آنکھ کے اوپر سے گولی سر میں گھسی ہے جس سے ان کی موت واقع ہوگئی ۔ واضح رہے کہ پولیس افسر سبودھ کمار محمد اخلاق ماب لنچنگ کیس کے تفتیشی ٹیم کی نگرانی بھی کررہے تھے ۔ ذرائع کے مطابق سبودھ کمار نے ہی محمد اخلاق کے فریج سے گوشت نکال کر جانچ کے لئے بھیجا تھا ۔ محمد اخلاق کو ۲۰۱۵ء میں دادری ضلع میں بیف کی افواہ پر پیٹ پیٹ کر ہلاک کردیاگیا تھا ۔ وزیر اعلی یوگی ادتیہ ناتھ نے اعلی عہدیداروں کو ہدایت دی ہے کہ حالات کو پر امن بنانے کیلئے ہرممکنہ کوشش کریں اور اندرون ۴۸؍ گھنٹہ میں جانچ رپورٹ دیں ۔

ذرائع کے مطابق تقریبا ۴۰۰؍ لوگوں نے پولیس پر حملہ بولا اور پولیس انتظامیہ کی ۱۵؍ گاڑیوں کو آگ لگا ئی گئی ۔ بعد ازاں بلند شہر کے اے ڈی جی لااینڈ آرڈر آنند کمار نے کہا کہ فی الحال حالات قابو میں ہیں ۔اور واقعہ کی جانچ کے خصوصی ٹیموں کو تشکیل دی گئی ۔ انہوں نے کہا کہ یہ واقعہ انتہائی بدبختانہ ہے ۔ اس پرتشدد واقعہ میں ہمارے ایک پولیس افسر سبودھ کمار مارے گئے ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ مظاہرین کی جانب سے فائرنگ بھی کی گئی ہے۔