ہندوستانیوں خصوصی طور پر گجراتیوں کیلئے بورڈ آویزاں، جرمانے کی رقم 13000 روپئے
لندن ۔ 15 اپریل (سیاست ڈاٹ کام) برطانیہ میں تقریباً 1.2 ملین ہندوستانی آباد ہیں جن میں چھ لاکھ گجراتی ہیں اور تقریباً تمام ہندوستانیوں میں ہی بُری عادت ہے کہ وہ پان، گٹکھا یا ماوا کھا کر یہاں وہاں تھوکتے رہتے ہیں۔ ہندوستان کے شہریوں میں تو اس گندی عادت کو برداشت کرلیا جاتا ہے لیکن برطانیہ کے شہر لیسٹر میں انگریزی اور گجراتی زبانوں میں ایک ایسا بورڈ آویزاں کیا گیا ہے جو ہندوستانیوں کیلئے باعث شرم ہے۔ لیسٹر پولیس ڈپارٹمنٹ نے لیسٹر سٹی کونسل کے تعاون سے بورڈ آویزاں کیا ہے جس میں خصوصی طور پر گجراتیوں کی نشاندہی کی گئی ہے اور انتباہ دیا گیا ہیکہ پان کھا کر یہاں وہاں تھوکنا ایک گندی اور غیرصحتمند عادت ہے۔ آپ کو ایسا کرنے پر 150 پاؤنڈس (13000 روپئے) کا جرمانہ ادا کرنا پڑ سکتا ہے۔ اسپینی ہلز، نارتھ ایونگٹن اور بیلگریو کچھ ایسے علاقے ہیں جہاں ہندوستانیوں کی کثیر تعداد آباد ہے۔ پان کھا کر تھوکنے سے کئی عام مقامات کی خوبصورتی داغدار ہوگئی ہے۔ حالانکہ 2010ء میں لندن کی نارتھ برنیٹ کونسل نے جرمانے عائد کرنے کا سلسلہ شروع کیا تھا۔ اس سلسلہ میں کونسل کا کہنا ہیکہ پان کی پیک کے دھبوں کو آسانی سے نکالا یا دھویا نہیں جاسکتا۔ اس طرح غیرذمہ دارانہ حرکت کرتے ہوئے یہاں وہاں تھوکنے سے سڑکوں اور عام مقامات کی خوبصورتی کے علاوہ عام انسانی زندگی کا معیار بھی متاثر ہوتا ہے۔ ہندوستان کی ریاست مغربی بنگال کا سنتراگاچی شائد ایسا پہلا ریلوے اسٹیشن ہے جہاں پان کھا کر تھوکنے پر جرمانہ عائد کیا جاتا ہے اور گذشتہ سال نومبر میں اکنامک ٹائمز کی ایک رپورٹ کے مطابق جن انجان لوگوں نے وہاں تھوکا یعنی جنہیں جرمانے کے بارے میں علم نہیں تھا ایسے لوگوں سے صرف اندرون چھ گھنٹے 13,000 روپئے کا جرمانہ وصول کیا گیاتھا۔