نربھیا اجتماعی عصمت ریزی واقعہ میں سپریم کورٹ نے چاروں مجرمین کی سزائے موت کو رکھا برقرار

نئی دہلی: جمعہ کے روز سپریم کورٹ نے ہائی کورٹ اور ٹرائل کورٹ کے ان احکامات کو برقرار رکھا جس میں 16ڈسمبر2012کے اجتماعی عصمت ریزی واقعہ کے مجرمین کو سزائے موت سنائی گئی تھی۔

جسٹس دیپک مشرا کے بشمول جسٹس آر بانو متی اور اشوک بھوشن پر مشتمل معزز عدالت کی بنچ نے احکامات جاری کرتے ہوئے کہاکہ مجرمین کا اقدام گھناونا تھا۔احکامات پڑھتے ہوئے انہوں نے کہاکہ ’’ یہ ایک بربریت بھرا اقدام ہے‘ جو گہرے صدمے کا سبب بھی ہے‘مجرمین کے ارتکاب جرم کی یہ شدید نوعیت ہے‘ ہم سزائے موت کے فیصلے کو برقرار رکھتے ہیں۔ متاثرہ کی موت خود اس بات کا ثبوت ہے اور اس بات کو ثابت کردیا ہے۔‘‘

مجرمین ‘ اکشے ‘ پون‘ ونئے شرما او رمکیش نے دہلی ہائی کورٹ کے سزائے موت کے فیصلے کو چیالنج کیاتھا۔قبل ازیں ٹرائل کورٹ نے بھی چاروں مجرمین کو سزائے موت سنائی تھی۔ سال2012ڈسمبر میں چھ لوگوں نے ملکر ایک 23سال کی فزیوتھرپسٹ کے چلتی بس میں اجتماعی عصمت ریزی کی تھی۔

مذکورہ لڑکی اسی سال29ڈسمبر کو علاج کے دوران سنگا پور کے ایک اسپتال میں زخمو ں سے جانبر نہ ہوسکی۔مجرمین میں سے ایک رام سنگھ نے جیل کے اندر خود کو پھانسی لگالی ‘ جبکہ دوسرے مجرم کو نابالغ ہونے کی وجہہ سے بچوں کی جیل میں منتقل کردیاگیا تھا اسی بھی پچھلے سال اگست میں تین ساال کی سزا سنائی گئی۔