بدعنوانیاں ختم کرنے وزیر اعظم مودی سے مکمل تعاون ‘ تلنگانہ میں ’ ٹی ایس ویالٹ ‘ کا آغاز

کالا دھن ہیرے جواہرات‘ سونا ‘چاندی ‘ بیرونی کرنسی ‘شیئرمارکٹ اور بنگلوں میں بھی موجود ۔ کابینی اجلاس کے بعد کے سی آر کی پریس کانفرنس
حیدرآباد۔28نومبر ( سیاست نیوز) چیف منسٹر تلنگانہ کے سی آر نے بدعنوانیوں سے پاک و شفاف ہندوستان کی تعمیر کیلئے وزیراعظم نریندر مودی سے مکمل تعاون کرنے کا اعلان کیا ۔ ریاست تلنگانہ کو کیاش لیس منی میں تبدیل کرنے کیلئے ’’ ٹی ایس ویالٹ ‘‘ کا آغاز کرنے خصوصی ’’ایپ‘‘ تیار کرتے ہوئے بکنگ سسٹم کو اس سے مربوط کرنے کا فیصلہ کیا ہے ۔ پائلٹ پراجکٹ کے طور پر اسمبلی حلقہ سدی پیٹ کا انتخاب کرتے ہوئے 500روپئے سے زائد کی تمام لین دین کو آن لائن اور سوائپنگ مشینوں سے جوڑنے اور رفتہ رفتہ اس کو سارے تلنگانہ میں توسیع دینے سے اتفاق کیا ۔ آج سکریٹریٹ میں 4 گھنٹوں تک کابینہ کا اجلاس منعقد کرنے کے بعد پریس کانفرنس میں چیف منسٹر نے یہ بات بتائی ۔ اس موقع پر ڈپٹی چیف منسٹرس محمد محمود علی ‘ کڈیم سری ہری کے علاوہ دوسرے موجود تھے ۔ چیف منسٹر کے سی آر نے کہا کہ کالا دھن صرف نقد رقم تک محدود نہیں ہے بلکہ ہیرے جواہرات‘ سونا ‘چاندی ‘ بیرونی کرنسی ‘شیئرمارکٹ ‘ بنگلوں اور بیرونی ممالک میں موجود سب پرقابوپانا ہے ‘ تب ہی ملک بدعنوانیوں سے پاک شفاف بن سکتا ہے ۔ کے سی آر نے کہا کہ وہ دہلی پہنچ کر وزیراعظم نریندر مودی سے ملاقات کی ‘ بدعنوانیوں کے خاتمہ کیلئے انہوں نے جو پیپرس تیار کئے تھے اس کو پیش کرتے ہوئے انہیں اپنے تجربات سے واقف کراچکے ہیں ۔ وزیراعظم جب حیدرآباد پہنچے تو دو مرتبہ ان سے ملاقات کرتے ہوئے نوٹ بندی سے پیدا شدہ حالت پر ہی تبادلہ خیال کیا گیا ‘ عوامی مسائل کو کس طرح حل کیا جائے اس پر غور کیا گیا ۔ قوانین نافذ کرنا مرکز کا اختیار ہے اس پر عمل کرنا ریاستوں کی ذمہ داری ہے ۔ نوٹ بندی کے بعد وہ ہرگز تماشائی نہیں بنے رہ سکتے بلکہ جتنا جلد ہوسکے ریاست تلنگانہ کو ’’کیاش لیس منی‘‘ میں تبدیل کرنے کیلیء ایک ٹاسک فورس کمیٹی تشکیل دے چکے ہیں ۔کمیٹی نے آج اپنا اجلاس طلب کرتے ہوئے ایک نوٹ بھی پیش کیا ہے جر پر کابینہ کے اجلاس میں غور وخوش کیا گیا ۔ محکمہ جات ‘ رجسٹریشن ‘ اکسائز ‘سیول سپلائی ‘ مارکٹ یارڈس ‘ فیر شاپس وغیرہ میں سوئپنگ مشینوں کا استعمال کیا جائے گا ۔حکومت ’’ ٹی ایس ویالٹ‘‘ دن میں اس کے رہنمایانہ خطوط تیار کرے گی ۔ ریاست کی تمام خرید و فروخت اور تجارت کو بینکنگ ٹرانزیکشن  سے مربوط کردیا جائے گا ۔ چیف منسٹر نے کہا کہ موبائیل فون عام ہوگیا ہے ‘اس سے بھرپور فائدہ اٹھاتے ہوئے خصوصی ’’ ایپ‘‘  کے ذریعہ تمام سرکاری و خانگی لین دین کے کام انجام دیئے جانے چاہیئے ۔ حکومت ایپ بھی تیار کررہی ہے ۔ حکومت ریاست میں جہاں بینکنگ ٹرانزیکشن کی حوصلہ افزائی کرے گی ‘ وہیں عوام میں بھی اس کے استعمال کیلئے شعور بیدار کریگی ۔ ریاست میں عوام کے بینک کھاتے کھولے جائیں گے ۔ تلنگانہ میں جن دھن اسکیم کے 25ہزار اکاؤنٹس ہیں جس میں بھی 82 لاکھ روپئے ڈپازٹ  ہونے کی اطلاعات ہیں ۔ نوٹ بندی سے رئیل اسٹیٹ شعبہ زیادہ متاثر ہوا ہے ۔ حیدرآباد میں ہاؤزنگ بلڈنگ بہت بڑی انڈسٹری ہے جس پر لاکھوں عوام کا انحصار ہے‘ غریب مزدور کو بیروزگار ہونے سے بچانے حکومت نے جی ایچ ایم سی کے حدود میں         ( باقی سلسلہ صفحہ 7 پر )