بجٹ 2019 میں نریندرمودی حکومت نے کسانوں کوبڑا تحفہ دیا ہے۔ وزیرخزانہ پیوش گوئل نے عبوری بجٹ میں پردھان منتری کسان یوجنا کا اعلان کیا، جس کے تحت دوہیکٹیئرتک زمین والے چھوٹے کسانوں کوسالانہ 6 ہزارروپئے دیئے جائیں گے۔ کسانں کواس کا فائدہ دسمبر2018 سے ملے گا۔ وہیں کانگریس صدرراہل گاندھی نے اس اسکیم کولے کرمودی حکومت پرطنزکئے ہیں۔
راہل گاندھی نے ٹوئٹ کرکےکہا ‘پانچ سال میں آپ کی ناکامی اورآپ کے تکبرنے کسانوں کی زندگی برباد کردی ہے۔17 روپئے ہرروزدینا کسانوں کی توہین ہے’۔ دراصل پردھان منتری کسان یوجنا کے تحت کسانوں کودی جانے والی سالانہ راحت رقم کولےکرانہوں نے تنقید کی ہے۔
پردھان منتری کسان یوجنا کے تحت پیسے دو دوہزارروپئے کی تین قسطوں میں سیدھے کسانوں کے اکاونٹ میں آئیں گے۔ اس اسکیم کی تخمینہ لاگت 75 ہزارکروڑروپئے ہوگی۔ وہیں حکومت مویشی پروری کوبڑھاوا دینے کے مقصد سے کسان کریڈٹ کارڈ دے گی، جس میں گائے پالنے والوں کوہرماہ 500 روپئے دیئے جائیں گے۔ وزیرخزانہ پیوش گوئل نے اس کے لئے’کام دھینو یوجنا’ کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ حکومت گئوماتا کے لئے پیچھے نہیں ہٹے گی
وزیرخزانہ نے بتایا کہ کام دھینو یوجنا پر750 کروڑ روپئے خرچ ہوں گے، جس میں گائے کی نسل کی سدھارپربھی کام ہوگا۔ حکومت نے اعلان کیا کہ کسانوں کوجانوراورمچھلی پالنے کے لئے قرض میں شرح سود میں دو فیصد کی چھوٹ دی جائے گی۔ اس کے ساتھ ہی انہوں نے کہا کہ قدرتی آفات سے جدوجہد کررہے سبھی کسانوں کودوفیصد اوراضافی تین فیصد شرح سود میں رعایت دی جائے گی۔