اقلیتوں کی ترقی و بہبود کیلئے 5 ہزار کروڑ روپئے فراہم کرنے کی خواہش ۔ کورٹلہ میں مسلم تحفظات کیلئے جلسہ ‘ نیوز ایڈیٹر سیاست جناب عامر علی خاں و دیگر کا خطاب
چیف منسٹر مسلمانوں کے مسیحا : رکن اسمبلی ودیا ساگر راؤ
وعدے پورے کرنا حکومت کی ذمہ داری : جیون ریڈی
مسلم تحفظات تحریک کو کامیاب بنانے پر زور : احمد عبدالنعیم
عامر علی خاں تحفظات تحریک کے سپہ سالار : جمعیۃ العلما جگتیال
کورٹلہ 24 فروری ( سیاست نیوز) نیوز ایڈیٹر سیاست جناب عامر علی خاں نے حکومت تلنگانہ پر زور دیا کہ وہ پہلے اپنے اختیار میں موجود ریاستی بجٹ میں اقلیتوں کی ترقی و بہبود کیلئے فوری 5 ہزار کروڑ روپئے کی گنجائش فراہم کرے پھر 12 فیصد مسلم تحفظات کی طویل جدوجہد کا آغاز کیا جائے۔ سپریم کورٹ سے رجوع ہوں یا جنتر منتر پر دھرنا کریں ‘ مسلمانوں سے جو وعدہ کیا تھا اس کی تکمیل کا بجٹ میں گنجائش فراہم کرتے ہوئے آغاز کریں ۔ کورٹلہ میں منعقدہ 12 فیصد مسلم تحفظات کے جلسہ سے خطاب کرتے ہوئے جناب عامر علی خاں نے کہا کہ مسلمانوں کو اپنے حقوق کیلئے بیدار ہونا چاہئے ۔ ہندوستان کے ساتھ خلیجی ممالک کے حالات بھی روزگار کیلئے سازگار نہیں ہیں ۔ اندازے کے مطابق تقریبا ایک لاکھ افراد خلیجی ممالک سے ملک واپس ہورہے ہیں ۔ بغیر مالیاتی منصوبہ بندی کے مسلمان اپنی معیشت کو درست نہیں کرسکتے ۔ طلاق ثلاثہ اور بیف پر امتناع کا حوالہ دیتے ہوئے نیوز ایڈیٹر سیاست نے کہا کہ یہ ایسے مسائل ہیں جس میں عام شہریوں کا کوئی رول نہیں ہے ۔ مسائل اہم ہیں مگر قوم کے ذمہ داروں ، رہنماؤں اور علما کی ذمہ داری ہے کہ وہ ان مسائل پر موثر رول ادا کریں عدالتوں سے رجوع ہوں ۔ ایک خصوصی حکمت عملی تیار کرکے منتخب عوامی نمائندوں پر اثر انداز ہونے کی ممکن کوشش کریں تاکہ یہ لوگ عدلیہ کے بشمول ایوانوں اسمبلی اور پارلیمنٹ میں مسلمانوں کی آواز بن کر گونجیں اور مسلمانوں کے جذبات و احساسات کو حکمرانوں تک پہونچائیں ۔
کسی بھی قائد و حکمران کو عوام سے کئے گئے وعدوں کو پورا کرنا چاہئے ۔ جیسے کہ کانگریس کے رکن اسمبلی ٹی جیون ریڈی نے کہا کہ حکمرانوں کو اپنے وعدے نبھانے چاہئے وہ ان کی اس رائے سے اتفاق کرتے ہیں اور چیف منسٹر کے سی آر پر زور دیتے ہیں کہ وہ مسلمانوں سے کیے گئے وعدے کو پورا کرنے زمین آسمان ایک کردیں ۔ رکن اسمبلی کورٹلہ ودیا ساگر راؤ نے چیف منسٹر کے سی آر کو اقلیتوں کا مسیحا قرار دیتے ہوئے حکومت کی جانب سے اقلیتوں بالخصوص مسلمانوں کی فلاح و بہبود کیلئے اقدامات کی ستائش کی اور کہا کہ جو کام گذشتہ 60 سال میں نہیں کئے گئے وہ کام کے سی آر نے چار سال میں انجام دیتے ہوئے سماج کے تمام طبقات کی دلوں میں اپنا مقام بنالیا ہے ۔ ملک بھر میں تلنگانہ واحد ریاست ہے جہاں اقلیتوں کا بجٹ ایک ہزار کروڑ روپئے سے زیادہ ہے ۔ مسلمانوں کی تعلیمی معاشی سماجی پسماندگی کو دور کرنے حکومت سے بڑے پیمانے پر اقدامات کئے جارہے ہیں ۔ چیف منسٹر مساجد ، عیدگاہوں کی مرمت اور وقف جائیدادوں کے تحفظ کیلئے پر اقدامات کررہے ہیں ۔ غریب مسلمانوں کو ڈبل بیڈ روم مکانات کی اسکیم میں 7 فیصد کوٹہ مختص کیا گیا ہے ۔ اگر مسلمانوں کے مسائل ہیں تو مسلمان بلا جھجک ان کے علم میں لائیں وہ انہیں چیف منسٹر کے سی آر سے رجوع کرکے ان کو حل کرانے کی ہر ممکن کوشش کریں گے ۔ رکن اسمبلی کورٹلہ ودیا ساگر راؤ نے کورٹلہ کی خواتین کو خود مختار بنانے روزنامہ سیاست کی جانب سے ٹیلرنگ سنٹر قائم کرنے کا خیر مقدم کیا ۔
کانگریس رکن اسمبلی ٹی جیون ریڈی نے کہا کہ انتخابات سے قبل کے سی آر نے مسلمانوں کو 4 ماہ میں 12 فیصد مسلم تحفظات فراہم کرنے کا وعدہ کیا تھا ۔ 4 سال مکمل ہونے کے باوجود حکومت وعدے کو پورا کرنے میں ناکام ہوچکی ہے ۔ حکمران چاہے وہ کسی بھی پارٹی سے تعلق رکھتے ہوں انتخابی منشور میں عوام سے جو وعدہ کیا جاتا ہے اس کو پورا کرنا ان کی ذمہ داری ہے ۔ صرف اقتدار حاصل کرنے عوام سے وعدے نہ کریں بلکہ جو وعدے کئے گئے ہیں اقتدار ملنے کے بعد ان کو پورا کریں ۔ ایم پی جے کے ریاستی نائب صدر احمد عبدالنعیم نے چیف منسٹر کے سی آر کی جانب سے وعدے کو چار سال مکمل ہونے کے باوجود پورا نہ کرنے پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ حکومت کی عدم دلچسپی سے مسلمانوں کو تعلیم اور ملازمتوں میں بہت بڑا نقصان ہورہا ہے ۔ سیاست کے نیوز ایڈیٹر عامر علی خاں نے اپنی مصروفیات کے باوجود 12 فیصد مسلم تحفظات کی تحریک کا آغاز کرکے حکومت پر دباؤ بنانے کا جو بیڑہ اٹھایا ہے وہ ناقابل فراموش ہے جس کی جتنی ستائش کی جائے کم ہے ۔ انہوں نے اس تحریک میں مسلمانوں کو شامل ہو کر کامیاب بنانے کا مشورہ دیا ۔ ساری قوموں میں مسلمان قوم بہت زیادہ پسماندہ ہے ۔ سچر کمیٹی نے اپنی رپورٹ میں اس کا تذکرہ کیا ہے ۔ چیف منسٹر نے اقتدار حاصل کرنے کے 4 ماہ میں مسلمانوں کو 12 فیصد تحفظات فراہم کرنے کا وعدہ کیا تھا ۔ 4 سال میں بھی وعدہ پورا نہ ہونے سے مسلمانوں میں مایوسی اور ناراضگی پائی جاتی ہے ۔ اگر مسلمان 12 فیصد تحفظات کیلئے کمربستہ نہ ہونگے تو آنے والی نسل کبھی انہیں معاف نہیں کرے گی ۔ مسلمانوں کی ترقی کے بغیر ملک ترقی نہیں کرسکتا ۔ انہوں نے کہا کہ ملک کی جیلوں میں سینکڑوں مسلم قیدی جرمانہ کی رقم کی عدم ادائیگی پر محروس ہیں ۔ چنانچہ ایم پی جے کی جانب سے انہوں نے 100 مسلم قیدیوں کی رہائی کیلئے انتظام کا تیقن دیا ۔ موظف لکچرار ناظم ضلع جماعت اسلامی محمد نعیم الدین نے کہا کہ سیاست صرف اخبار نہیں بلکہ بہت بڑی تحریک ہے ملی مسائل کو اجاگر کرنے میں سیاست نے ہمیشہ کلیدی رول ادا کیا ہے ۔ تحفظات مسئلہ پر مسلمانوں میں شعور بیدار کرنے سیاست نے جو رول ادا کیا وہ قابل ستائش ہے ۔ مسلسل تحریک کو جاری رکھتے ہوئے حکومت پر اثر انداز ہونے کی ہر ممکن کوشش کررہا ہے ۔ نیوز ایڈیٹر جناب عامر علی خاں نے خود کو مسلم تحفظات کی تحریک کیلئے وقف کردیا ہے ۔ انہوں نے مسلمانوں پر زور دیا کہ وہ مسلم تحفظات تحریک میں نہ صرف شریک رہیں بلکہ ضرورت پڑنے پر قربانیاں دینے بھی تیار رہیں ۔ تحفظات کو مذہب سے جوڑنے کی کوشش کرکے مسلمانوں کو ثمرات سے محروم رکھنے کی منظم کوشش کی جارہی ہے ۔ مرکز نے مسلم تحفظات کے بل کو واپس کردیا پھر بھی مسلمانوں کی خاموشی معنی خیز ہے ۔ سیاسی جماعتیں انتخابات کے موقع پر مسلمانوں کو جھوٹے وعدے کرکے ہتھیلی میں جنت دکھا رہی ہیں ۔ کامیابی کے بعد مسلمانوں کو تمام شعبوں میں نظر انداز کیا جارہا ہے ۔ محمد مبین پاشاہ ایڈوکیٹ نے صدارتی تقریر میں جناب عامر علی خاں کی جدوجہد اور سیاست کے ملی خدمات کی ستائش کی اور کہا کہ 12 فیصد مسلم تحفظات کیلئے سیاست کی خدمات ناقابل فراموش ہیں ۔ انہوں نے ریاست کے تمام مسلمانوں کو 12 فیصد مسلم تحفظات تحریک کا حصہ بن کر تحریک کو کامیاب بنانے میں تعاون کی اپیل کی ۔ حکومت کی مختلف فلاحی اسکیمات کی ستائش کرتے ہوئے کہا کہ اقلیتی طلبہ کیلئے 204 اقامتی اسکولس کے قیام کو بڑا کارنامہ قرار دیا ۔ جنرل سکریٹری جمعیتہ العلماجگتیال مفتی معز شامزی نے 12 فیصد مسلم تحفظات وعدے کو پورا کرنے میں ناکام ہوجانے کا حکومت پر الزام عائد کیا ۔ جناب عامر علی خاں کو مسلم تحفظات تحریک کا سپہ سالار قرار دیا اور مسلمانوں سے اپیل کی کہ وہ متحد ہو کر اس تحریک کی تائید کریں ۔ انہوں نے کہا کہ کوئی حکومت مسلمانوں کیلئے ہمدرد و مخلص نہیں ہے جب انتخابات قریب آتے ہیں مسلمانوں کے ساتھ اخلاص کا مظاہرہ کیا جاتا ہے ۔ کامیابی کے بعد وعدوں کو فراموش کردیا جاتا ہے ۔ محمد سلیم فاروقی نمائندہ سیاست کورٹلہ و کنوینر نے ابتدائی کلمات پیش کئے اور جناب عامر علی خاں کی گلپوشی کی ۔ بعد ازاں ٹیلرنگ کورس مکمل کرنے والی خواتین میں اسنادات تقسیم کئے ۔