بجرنگ دل کی جانب سے ٹریننگ کیمپ میں ہتھیار چلانے کی تربیت کے معاملے پر جانچ

تھانے رورل پولیس نے میرا روڈ کے ایک اسکول بجرنگ دل کی جانب سے چلائے جانے والے ٹریننگ کیمپ میں نوجوانوں کو ہتھیار چلانے کی مبینہ تربیت دینے کے معاملے کی جانچ شروع کی ہے۔

ایک این جی او ڈیموکرٹیک یوتھ فیڈریشن آف انڈیا نے پولیس کی اس جانب توجہہ مرکوز کرائے جانے کے بعد تحقیقات کا آغاز کیاگیا۔

فیس بک پر سوین ایلوین اکیڈیمی جس کے مالک بی جے پی کے رکن اسمبلی نریندر مہتا ہے میں ٹریننگ کی تصوئیر شائع ہونے کے بعد چہارشنبہ کے روز مذکورہ این جی او پولیس سے رجوع ہوئی۔

صارف پرکاش گپتا نے نے تصوئیر پوسٹ کرتے ہوئے لکھا کہ 25مئی سے یکم جون تک یہ ٹریننگ چل رہی ہے۔مذکورہ تصوئیرمیں نوجوان کئی رائفلس لوڈ کرتے ہوئے دیکھائی دے رہے ہیں۔

این جی او کے سکریٹری سنجے پانڈے ایڈوکیٹ نے کہاکہ ”کچھ بچے جو تصوئیر میں کم عمر نظر آرہے ہیں ان کے لئے گولیاں چلانے کافی خطرناک ہوسکتا ہے۔

بجرنگ دل سخت گیر ہندو تنظیم ہے اور دعوی کیاہے کہ ملک میں کئی مقامات پر سلسلہ وار تشدد کے واقعات انجام دئے ہیں“۔

مسٹر پانڈے نے کہاکہ انہوں دیگر اراکین کے ساتھ ان کی تنظیم نے پولیس سے بجرنگ دل اور اسکول انتظامیہ کے خلاف سخت کاروائی کی مانگ کی ہے۔

انہوں نے کہاکہ ”پولیس نے ہماری بات ماننے سے انکار کیااور ہم درخواست داخل کرنے کے بعد وہا ں سے چلے ائے۔ جمعہ کے روزہم نے سب ڈویثرنل افیسر اتل کلکرنی سے ملاقات کی اور معاملہ پر تبادلہ خیال کیا۔

انہوں نے ہمیں بھروسہ دلایا ہے کہ ضروری کاروائی کی جائے گی“۔مسٹر کلکرنی نے کہاکہ معاملہ میں ابتدائی جانچ شروع کی گئی ہے۔

انہو ں نے مزیدکہاکہ ”ہم نے پروگرام کے منتظمین سے رابطہ قائم کیا اور ان کا دعوی ہے کہ ان کے پاس بندوق کے استعمال کی اجازت او رلائسنس موجود ہیں۔

ہم نے ان سے کہا ہے کہ وہ دستاویزات پیش کریں۔ اگر کوئی بے قاعدگی پائی گئی تو سخت کاروائی کی جائے گی“۔ مسٹر مہتا بات چیت کے لئے دستیاب نہیں تھے