بجرنگ دل کارکن نے مسلم خاتون کی انگلی اور بیٹا کے ہاتھ کاٹ دیا

احمد آباد۔ گھر سے نہ نکلنے کے فرمان پر عمل نہ کرنے والی مسلم خاتون کی بجرنگ دل کارکنوں نے انگلیاں کاٹ دی۔ مذکورہ واقعہ ریاست گجرات کے ضلع گاندھی نگر میں واقع چھترال ٹاؤن کا ہے ۔ جہاں پر دائیں بازو تنظیموں کی جانب سے جاری کردہ فرمان کی عدم آواری پر یہ گھناؤنی حرکت انجام دی گئی ہے۔روشنی بی بی سید عمر52سال کا انگوٹھا‘شہادت کی انگلی اور بیچ کی انگلی کاٹ دی گئی جبکہ ان کے 32سالہ بیٹے فرزان کے ہاتھوں اور سر پر چوٹ لگی ہے ۔ دونوں کو فوری طور سے اسپتال میں داخل کیاگیا جہاں ان کی حالت میں سدھار بتایاجارہا ہے۔

مقامی لوگوں کے بموجب 6ڈسمبر کے بعد سے اس علاقے میں فرقہ وارانہ کشیدگی میں اس وقت سے اضافہ ہوگیا جب بجرنگ دل کارکنوں نے 6ڈسمبر 1992بابری مسجدکی شہادت کے دن کولے کر مسلم اکثریتی والے علاقوں سے ایک ریالی نکالی تھی ۔

اتوار کی رات کو بھی ایک جھگڑے کے بعد علاقے میں کشیدگی بڑھ گئی جبکہ جھگڑے کی وجوہات کا اب تک کوئی پتہ نہیں چلا۔روشن بی بی کے بھتیجے اسلم سید نے بتایا کہ’اتوار کی صبح روشن بی بی اور ان کے بیٹے کا علاقے سے باہر نہ جانے کا انتباہ دیاگیاتھا۔

جب وہ اپنے جانوروں کے لئے چارہ لینے کے لئے باہر گئے تو بجرنگ دل کے کچھ کارکنوں نے ان پر حملہ کردیا‘ روشن بی بی کی سرجری کرنی پڑی۔اسپتال میں موجودہ چھترل پولیس کا کہنا ہے کہ متاثرین کے ہوش میں آنے اور بیان دینے کے بعد ایف ائی آر درج کی جائے گا۔

ایک مقامی جہدکار نے کہاکہ روشن بی بی اور ان کے بیٹے پر حملہ کرنے والے بجرنگ دل کے کارکن ماضی میں پیش ائے تشدد اور جھگڑوں کے واقعات میں ملوث ہیں۔