بابری مسجد اراضی تنازعہ کی 11 اگست سے سماعت ، 3 رکنی بنچ تشکیل

نئی دہلی ۔ /6 اگست (سیاست ڈاٹ کام) بابری مسجد اراضی تنازعہ کیس کی /11 اگست سے سماعت ہوگی ۔ چیف جسٹس آف انڈیا جسٹس جے ایس کیہر نے بابری مسجد ایودھیا اراضی تنازعہ کیس میں اپیلوں کی سماعت کیلئے 3 ججس کی خصوصی بنچ کو تشکیل دیا ہے ۔ اس بنچ کے تین ججس جسٹس دیپک مشرا ، اشوک بھوشن اور عبدالنظیر /11 اگست دن کے 2 بجے سے اپیلوں کی سماعت کریں گے ۔ /21 جولائی کو بی جے پی لیڈر سبرامنیم سوامی نے اس معاملے کو چیف جسٹس جے ایس کیہر کے سامنے پیش کیا تھا اور کئی دہوں پرانے تنازعہ کی عاجلانہ یکسوئی کی استدعا کی تھی ۔ بنچ نے کہا کہ ہم اصل معاملے کی جلد سے جلد سماعت شروع کریں گے اور اس پر فیصلہ کریں گے ۔ /21 مارچ کو سپریم کورٹ نے فریقین سے کہا تھا کہ وہ آخر ایودھیا رام مندر تنازعہ کو عدالت کے باہر حل کیوں نہیں کیا جاسکتا کیونکہ یہ مذہب اور عقائد کا معاملہ ہے ۔ چیف جسٹس آف انڈیا نے کہا تھا کہ مذہبی معاملوں کو بات چیت کے ذریعہ حل کیا جانا چاہئیے ۔ ستمبر 2010 ء میں الہ آباد ہائیکورٹ کی 3 رکنی لکھنؤ بنچ نے فیصلہ دیتے ہوئے کہا تھا کہ2.7 ایکر متنازعہ اراضی کو رام جنم بھومی بابری مسجد کے دعویداروں رام للا ، نرموہی اکھاڑہ اور سنی وقف بورڈ کے درمیان تقسیم کی جائے ۔