رائے پور:وزیراعظم نریندر مودی کے 1000اور500کے پرانے نوٹوں کی تنسیخ کے فیصلے کی حمایت کرتے ہوئے ‘ یوگا گرو بابا رام دیو نے منگل کے روز کہاکہ 2,000کے کرنسی نوٹوں کی اشاعت بھی مستقبل میں بندہونی چاہئے۔
رام دیو نے رپورٹرس سے بات کرتے ہوئے کہاکہ ’’ بڑے کرنسی نوٹوں کی تنسیخ کا منفی اثر اس وقت دیکھنے کو ملا جب نوٹ بندی کے بعد نئے جاری 2000کے جعلی کرنسی نوٹوں کی مارکٹ میں آمد ہوئی۔انہوں نے مزید کہاکہ ’’ جعلی کرنسی نوٹوں کی اشاعت میں بڑے کرنسی نوٹ مددگار ثابت ہوسکتے ہیں‘ جن کی منتقلی اور روکنا مشکل ہے‘‘۔
رام دیو نے کہاکہ’’مستقبل میں جہا ں ضرورت پڑے وہاں پر ہمیں نقدی کا استعمال کرنا چاہئے اورضرورت ہے کہ ہم نقدی کے بغیرلین دین کوفروغ دیکر کیش لیس اکنامی کو بڑھاوادیں‘‘۔یوگا گرو نے وزیراعظم پر اپنا یقین ظاہر کرتے ہوئے کہاکہ ان کے فیصلے اور منصوبہ ملک کی ترقی میں مددگار ثابت ہوں گے۔
انہوں نے کہاکہ ’’ وزیراعظم ملک کو طاقتور بنانے کے لئے سخت فیصلے لے رہے ہیں‘ مگر ہمیں اچھے دنوں کے لئے سیاسی جماعتوں یا قائدین پر منحصر رہنا نہیں چاہئے۔
میں پہلے ہی کہہ چکا ہوں کہ حکومت او رسماج دونوں کو ساتھ ملکر کام کرتے ہوئے اچھے دن لانے کی ضرورت ہے‘‘۔نوٹ بندی کو بڑا فیصلہ قرار دیتے ہوئے انہوں نے کہاکہ ملک کی معیشت پر80-85فیصد کالے دھن چھایہ ہوا تھا‘ اورمودی نے اس ملئے کو حل کرنے کے لئے سخت قدم اٹھایا۔
’’ انہوں نے کہاکہ نقدی کے علاوہ کالا دھن اراضی‘ سونے‘ کانکنی‘ صحت ‘ سیاست اور تعلیم کے علاوہ دیگر شعبہ جات میں سرعت کرچکی ہے ۔
مودی جی اس کو نکالنے کے اقدامات اٹھارہے ہیں‘‘۔بیرونی ممالک میں چھپے کالے دن کو ملک واپس لانے کے متعلق پوچھے گئے سوال کے جواب میں انہوں نے کہاکہ ’’ کالا دھن جو بیرونی ممالک میں جمع ہے ملک کی اندرونی معیشت پر اثر انداز نہیں ہوسکے گا‘ جب انہوں نے اندر کے کالے دھن کو نکالنے کے لئے اتنا بڑا قدم اٹھایاہے تو ‘ وہ باہر کے ممالک میں جمع کالا دھن واپس لانے میں کوتاہی نہیں کریں گے‘‘۔
بابا رام دیو چندی گڑہ میں منعقدہ تین روز ’’ یوگا شیور ‘‘ میں حصہ لینے یہاں پہنچے جس کا کل سے ضلع درگ کے بھیلائی آغازہونے جارہا ہے۔