دو فریقوں میں جھڑپ‘ ایک کی موت ‘ علاقے میں غیراعلانیہ کرفیو۔ پولیس تعینات
کاس گنج۔ یوم جمہوریہ پر اے بی وی پی ( اکھل بھارتیہ ودیارتی پریشد) کی ترنگا یاترا کے دوران حالات بے قابو ہوگئے ار علاقے میں کشیدگی پھیل گئی۔یوپی کے کاس گنج ضلع میں دو فرقوں کے درمیان جم کر ہنگامہ ہوا۔ اس تشدد میں ایک کی موت ہوگئی جبکہ کئی زخمی بتائے جارہے ہیں۔
آگ زنی اور توڑ پھوڑ کی بڑھتی وارداتوں کو دیکھتے ہوئے پولیسکی ٹیمیں آسا پاس کے اضلاع سے بلائی گئیں۔ علاق میں کشیدگی کو دیکھتے ہوئے کرفیو نافذ کردیاگیا ہے۔ اطلاع کے مطابق یہ واقعہ کاس گنج ضلع کے تھانہ کوتوالی علاقے کا ہے۔ یہاں بلرام گیٹ کے قریب سے ترنگا یاتر ا گذرہی تھی اسی دوران بتایاجارہاج ہے کہ بی جے پی کارکنان کے ذریعہ کچھ جذباتی نعرے لگائے گئے جس کی دوسرے فرقے کے لوگوں نے مخالفت کی اور پھر حالات خراب ہوگئے۔
فریقین کے درمیان تنازع اتنا بڑھ گیا کہ فائرینگ اورتوڑ پھوڑ کی نوبت آگئی ۔ بتایاجارہا ہے کہ دونوں جانب سے پتھراؤ ہوا‘ کئی دکانیں بند کرادی گئیں۔ اس دوران گولی لگنے سے ایک نوجوان کی موت ہوگئی۔ اس کے بعد علاقے میں کشیدگی مزید بڑھ گئی ۔ موقع پر پہنچی پولیس نے حالات پر قابو پانے کے لئے طاقت کا استعمال کیا لیکن کچھ دیر تک حالات بے قابو رہے۔ پولیس محکمہ نے اضافی فورسیز کو موقع پر بلایا۔
اس کے بعدحالات پر قابو پایا جاسکا۔علاقے میں کرفیو نافذ کردیاگیا ہے۔علی گڑھ ڈویثرن کے ائی جی سنجیو گپتا بھی کاس گنج پہنچ چکے ہیں۔ اس دوران بی جے پی ممبر پارلیمنٹ راج ببر سنگھ بھی موقع پر پہنچ گئے ۔ آگرہ کے اے ڈی جی جے آنند نے بتایا کہ حالات کو پوری طرح کنٹرول میں کرنے کے لئے ہر ممکن کوشش کی جارہی ہے ۔ آس پاس کے علاقے میں بھی پولیس متعین کردی گئی ہے۔
آر اے ایف کو بھی موقع پر طلب کرلیاگیا ہے۔انتظامیہ نے عوام سے اپیل کی ہے کہ کرفیو کے دوران لوگ اپنے اپنے گھروں میں رہیں اور اس کی خلاف ورزی نہ کریں۔