اے ایم یو۔ تنازعہ کے بعد خاموشی کے ساتھ گیلری سے جناح اور گاندھی کی تصویریں ہٹادی گئیں۔

اگرہ۔علی گڑھ مسلم یونیورسٹی کے طلبہ یونین بھون میں محمد علی جناح کی تصویر پر تنازعہ کے کچھ ماہ بعدیہاں ایک نمائش میں جناح کے ساتھ مہاتما گاندھی کی تصوئیر رکھی گئی تھی۔

مولانا آزاد لائبریری کے سنٹرل ہال میں گاندھی جینتی کے موقع پر اس نمائش کا اہتمام کیاگیا تھا۔نمائش کا افتتاح ایم یو کے پری وائس چانسلر حنیف بیگ نے 2اکٹوبر کو کیاتھا۔ترجمان اے یم یو سیفی قدوائی کا کہنا ہے کہ یونیورسٹی انتظامیہ کو ایسی تصوئیروں کے متعلق پہلے جانکاری نہیں تھی۔

بعد میں اس کو ہٹادیاگیا ہے۔اس معاملے میں لائبریرین امجد علی وجہہ بتاؤنوٹس بھی جاری کیاگیا ہے۔

علی گڑھ سے بی جے پی رکن پارلیمنٹ ستیش گوتم نے اس سے پہلے اے ایم یو اسٹوڈنٹ یونین بھون میں جناح کی تصوئیر پر سوال اٹھایاتھا۔

انہوں نے کہا ٹائمز آف انڈیاکے نمائندے سے بات کرتے ہوئے کہاکہ ’ ہم مہاتما گاندھی کے ساتھ جناح کی تصوئیر برداشت نہیں کرسکتے‘ کیونکہ جناح بھارت کی تقسیم کا ذمہ دار ہے‘۔

علی گڑھ کے سابق میئر اور بی جے پی لیڈر شکنتہ لا بھارتی کا کہنا ہے ’ وہ گاندھی جینتی منارہے تھے یا جناح جینتی؟۔

اگر وہ جناح کی تصویروں کی نمائش کرنا چاہتے ہیں توہ پاکستان چلے جائیں۔نیشنل میناریٹی ایجوکیشن کمیٹی کے رکن منویندر سنگھ نے کہاکہ ’ کیاوجہہ ہے جنا ح کا جن یونیورسٹی کاپیچھا نہیں چھوڑ رہا ہے‘۔

اس سے قبل بھی علی گڑھ مسلم یونیورسٹی میں جناح کی تصوئیر کو لے کر بڑے پیمانے پر تنازعہ پیدا ہوا تھا