بھوپال:ایک ڈاکٹر نے چہارشنبہ کے روز دعوی کیا ہے کہ جاریہ سال ال انڈیا میڈیکل سائنس کے ٹسٹ پیپر لیک ہوا تھا۔ ڈی ایچ کی خبر کے مطابق مذکورہ ڈاکٹر کے دعوے کے ساتھ ہی اے ائیائی ایم ایس انتظامیہ حرکت میںآکر اس معاملے کی تحقیقات کا حکم دیا ہے۔
انٹرنس امتحان مئی 28کو منعقد کیاگیا تھا۔ آنند رائے اپنے ٹوئٹس کے ذریعہ پرچہ سوالات کا اسناپ شاٹ شیئر کئے ہیں اور کہاکہ ان کے ایک ذرائع نے مذکورہ تصوئیریں انہیں بھیجی ہیں ۔
اور ان کے ذرائع کے مطابق ہی مذکورہ پرچہ سوالات انٹرنس امتحان سے قبل لیک ہوا تھا جو لکھنو کے ایم سی سکسینہ کالج میں منعقد ہوئے تھا۔پریمیر میڈیکل کالج کا بیان ہے کہ ’’ نئی دہلی اے ائی ائی ایم ایس انتظامیہ سوشیل میڈیا پر پھیلائے جارہے کمپویٹر اسکرین کے اسکرین شارٹس کے متعلق میڈیا رپورٹس پر سنجیدگی کے ساتھ غور کررہا ہے او راے ائی ائی ایم ایس نے معاملے کی تحقیقات کے لئے ایک کمیٹی بھی تشکیل دی ہے‘‘۔
بیان میں کہاگیا کہ ’’ کمیٹی جنگی خطوط پر تحقیقات کے بعد رپورٹ تیار کریگی‘‘۔اس ضمن میں اے ائی ائی ایم ایس انتظامیہ حکومت کے تحقیقاتی اداروں سے بھی اس معاملے میں رابطے قائم کررہا ہے۔ مزیدکہاگیا کہ فوری اور موثر اقدام اس ضمن میں اٹھایا جائے گا‘‘۔
رائے نے مطالبہ کیا ہے کہ معاملے کی تحقیقات سی بی ائی سے کرائی جائے ‘ انہوں نے اپنے ٹوئٹ میں وزیراعظم دفتر کو بھی شامل کیا ہے۔انہوں نے بحیثیت ڈاکٹر مجھے اس قسم کی حرکت پر کافی تکلیف پہنچی ہے اس سے قابل اور ہونہار طلبہ کے مستقبل تاریکی میں چلاجائے گا‘‘