ایک رکشا راں تک بی ایس پی سربراہ مایاوتی سے بہتر

سابق بی جے پی لیڈر دیا شنکر سنگھ کا ایک اور متنازعہ ریمارک ۔ سماجوادی حکومت پر بھی تنقید
بلیار ۔ 22 ۔ ستمبر : ( سیاست ڈاٹ کام ) : بی جے پی سے خارج لیڈر دیاشنکر سنگھ جنہوں نے بی ایس پی سربراہ مایاوتی کے خلاف غیر شائستہ ریمارک کر کے تنازعہ میں پھنس گئے تھے ۔ انہیں دوبارہ تنقید کا نشانہ بنایا اور کہا کہ مایاوتی سے ایک رکشا راں بہتر ہے ۔ انہوں نے یہ ریمارک کل شب ایک تقریب میں کیے جس میں ان کی اہلیہ سواتی سنگھ بھی موجود تھیں ۔ دیاشنکر نے طنزیہ انداز میں کہا کہ حصول انصاف کے لیے وہ ، چیف منسٹر اکھلیش یادو کو راکھی باندھنے کے لیے تیار ہیں کیوں کہ موجودہ حکومت صرف سماج وادی پارٹی لیڈروں کی ایماء پر ہی کام کررہی ہے ۔ اور دوسروں کی ان سنی کردی جارہی ہے ۔ سابق بی جے پی لیڈر نے یہاں ایک پروگرام کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ مایاوتی سے ایک رکشا راں بہتر ہے کیوں کہ وہ کسی مسافر سے کرایہ طئے کرنے کے بعد وعدہ خلافی نہیں کرتا ۔ لیکن مایاوتی کسی قواعد کی پابند نہیں ہیں وہ دولت کے لیے کسی بھی حد تک جاسکتی ہے ۔ واضح رہے کہ دیاشنکر نے کئی مرتبہ بی جے پی سربراہ پر پارٹی ٹکٹس فروخت کردینے کا الزام عائد کیا ہے ۔

قبل ازیں انہیں 29 جولائی کو اس وقت گرفتار کرلیا گیا تھا جب بی ایس پی سربراہ مایاوتی کے خلاف نازیبا ریمارکس کیے تھے اور ان کے کردار پر انگشت نمائی کی تھی ۔ بی جے پی نے بھی اس تنازعہ پر دیاشنکر کو نائب صدر اترپردیش یونٹ کے عہدہ سے برطرف کردیا تھا ۔ اجتماع کو مخاطب کرتے ہوئے دیا شنکر کی اہلیہ سواتی نے یہ الزام عائد کیا کہ سماج وادی پارٹی حکومت میں صرف رشتہ داروں کے ساتھ انصاف کیا جارہا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ چیف منسٹر نے میرے شوہر کو گرفتار کروایا جیسا کہ مایاوتی ان کی پھوپی ہو ۔ لیکن بی ایس پی لیڈروں کو چھوڑ دیا گیا جنہوں نے میرے خاندان کے خلاف گندی زبان استعمال کی تھی ۔ انہوں نے کہا کہ اترپردیش میں حصول انصاف کے لیے حکمران جماعت سے رشتہ داری ضروری ہے ۔ یہی وجہ ہے کہ میں نے راکھی باندھنے کی پیشکش کی ہے تاکہ حصول انصاف کے لیے انہیں ’ دھرم بھائی ‘ بنایا جاسکے ۔ سواتی نے عوام سے کہا کہ آئندہ اسمبلی انتخابات میں ایس پی اور بی ایس پی کا صفایا کردیں ۔۔