نئی دہلی: بی جے پی نے پیر کے روز حیرت انگیز اعلان میں بہار گورنر رام ناتھ کویند جو دلت اور بی جے پی لیڈر ہیں کو 17جولائی کو منعقد ہونے الے صدراتی الیکشن کے امیدوار کے طور پر پیش کیا۔ پارٹی کے پارلیمانی بورڈ کے ساتھ یہاں چلے دوگھنٹے طویل میٹنگ جس میں وزیراعظم نریندر مودی اور سینئر لیڈرس نے بھی شرکت کی تھی کا اختتام ہونے کے بعد پارٹی صدر امیت شاہ نے کہاکہ’’ ہم نے یہ فیصلہ کیا ہے کہ رام ناتھ کویند این ڈی اے کے صدارتی امیدوار ہونگے‘‘۔
صدراتی انتخابات کے لئے بی جے پی اور نیشنل ڈیموکرٹیک الائنس کافی وقت سے تبادلہ خیال کررہا ہے۔شاہ نے میڈیا سے کہاکہ’’بی جے پی نے اس معاملے میں تمام سیاسی جماعتو ں سے تبصرہ بھی کیا اور سماج کے مختلف گوشوں سے بھی بات کی۔ جس کے بعد ایک طویل فہرست تیار ہوئی( امیدواروں) کی جس پر پارلیمانی بورڈ اجلاس کے دوران تبادلہ خیال ہوا ‘‘۔کویندجن کی عمر 72سال کی ہے ممکن ہے جون23کو اپنا پرچہ نامزدگی داخل کریں گے‘ انہوں نے کہاکہ اگر میرا انتخاب عمل میںآتا ہے تو میں کے آر نارائن کے بعد ہندوستان کا دوسرا صدر جمہوریہ بن جاؤں گا جس کا تعلق دلت سماج سے ہوگا۔
قبل ازیں صدارتی امیدواروں کی فہرست میں وزیر خارجہ سشما سوراج اور لوک سبھا اسپیکر سمتر مہاجن کا نام بھی گشت کررہاتھا۔بی جے پی صدر نے کہاک انتخاب کے متعلق تمام این ڈی اے ساتھیوں کو مطلع کردیاگیا ہے‘ وزیراعظم مودی نے کانگریس صدر سونیاگاندھی‘ سابق وزیر اعظم من موہن سنگھ اور دیگر قائدین سے بات کرتے ہوئے این ڈی اے کے انتخاب کے متعلق واقف کروایا۔مودی نے بہار چیف منسٹر نتیش کمار( جے ڈی یو) ‘ اڈیشہ چیف منسٹر نوین پٹنائک( بی جے ڈی)‘ تلنگانہ چیف منسٹر کے چندرشیکھرر اؤ( ٹی آر ایس) اور آندھرا چیف منسٹر این چندر ابابو نائیڈو( ٹی ڈی پی)سے بھی بات کی ۔
بی جے پی کے سینئر قائدین ایل کے اڈوانی او رمرلی منو ہر جوشی سے وینکیا نائیڈونے سے اس ضمن میں بات کی۔شاہ نے کہاکہ’’ رام ناتھ کا تعلق ایک دلت خاندان سے ہے اور انہوں نے کافی مشقت بھی کی ہے۔ اور ہمیں امید ہے کہ ان کا بلامقابلہ انتخاب عمل میں ائے گا‘‘۔انہوں نے کہاکہ کویند نے بڑی عوامی زندگی گذاری اور دلت وغریبوں کے حقوق کے لئے بھی ان کی بڑی جدوجہد رہی ہے۔سال2014میں مرکز میں این ڈی اے کے اقتدار میں آنے کے بعد دوسال قبل ہی پیشے سے وکیل کویند کو بہار کا گورنر مقررکیاگیا۔
ایک بار انہیں بی جے پی کے دلت وینگ کی صدرات بھی سونپی گئی تھی۔ وہ 12سال تک راجیہ سبھا کے رکن رہے اس کے علاوہ مختلف پارلیمانی پینل کے ممبر کے طور پر بھی انہوں نے کاکام کیا۔وہ ہائی کورٹ اور سپریم کورٹ دونوں جگہ پر وکالت کی ہے۔