آسام میں قومی رجسٹرار برائے شہریت( این آر سی)کے جائزہ لینے کے بعد تیار کرہ مسودہ سے نکالے گئے ناموں کی اکثریت اب بھی اس بات کے لئے پریشان ہیں کہ وہ دوبارہ اپنے ناموں کو کس طرح شامل کریں جبکہ اپنے اعتراضات اور ادعا پیش کرنے کے لئے دی گئی تاریخ میں صرف ایک ہفتہ باقی ہے
گوہاٹی۔ستمبر25کے روز3.29کروڑ درخواست گذار میں سے نکالے گئے40.7لاکھ لوگوں کے لئے ایک دروازہ کھولا گیاتھا۔سپریم کورٹ کے احکامات پر اس کو 15ڈسمبر تک بندکردیاجائے گا‘
طریقہ کار کی نگرانی کرنے والی عدالت نے آسام حکومت کی اس درخواست کو نامنظور کردیاہے جس میں توسیع کی درخواست کی گئی تھی۔ این آر سی عہدیداروں کوسپریم کورٹ نے ہدایت دی کی تھی وہ اعتراضات اور شواہد پیش کرنے کا درخواست گذاروں کو ایک او رموقع دیا۔
ان کا کہنا ہے کہ قطعی تاریخ ختم ہونے کے قریب میں درخواستوں میں اضافہ ہوا ہے مگر مجموعی طور پر پچیس فیصد درخواستیں ہی موصول ہوئی ہیں جبکہ وقت ختم ہوتا جارہا ہے۔این آر سی کے سرویس سنٹرس میں دو سوسے زائد اعتراضات پر مشتمل فارمس جمع کئے گئے ہیں۔
مذکورہ ادخال ان لوگوں کی جانب سے کئے گئے ہیں جنیں این آرسی کے مسودہ میں شاملء ناموں پر اعتراض ہے۔