این آر سی سے نام ہٹائے جانے کے بعد سے اشرب علی پریشان تھے‘ بتادیں کے دستاویزات میں علی کی عمر88سال بتائی جارہی ہے اور ان کا نام 1971کی ووٹر لسٹ میں بھی شامل ہے۔
این آر سی میں نام نہیں ہونے پر پولیس کی جانب سے گرفتاری کے ڈر سے 90سال کے ایک بزرگ نے خودکشی کرلی ہے۔ معاملہ آسام کے کام روپ ضلع کا ہے۔
بتایا جارہا ہے کہ متوفی اشرف علی کا نام این آر سی کے قطعی مسودہ میں شامل تھا‘ لیکن کسی کے اعتراض جتانے کی وجہہ سے ان کام لسٹ سے نکال دیاگیا۔ این آر سی سے نام ہٹانے پر اشرب علی پریشان تھے۔
پڑوسیوں کا کہنا ہے کہ اسی وجہہ سے انہو ں نے خودکشی کرلی۔
این آر سی سے نام ہٹائے جانے کے بعد سے اشرب علی پریشان تھے‘ بتادیں کے دستاویزات میں علی کی عمر88سال بتائی جارہی ہے اور ان کا نام 1971کی ووٹر لسٹ میں بھی شامل ہے۔وہیں اس معاملے میں پولیس نے خودکشی کی بات سے انکار کیاہے۔
علی کے ایک رشتہ دار فضل الرحمن کے مطابق این آر سی سے نام ہٹ جانے پر اشرب علی کو 23مئی کو رنگیا جانا پڑا۔وہاں سنوائی کے بعد ان کا بائیو میٹرک اسکین بھی ہوا تھا۔
اس دوران گاؤں میں یہ افواہ بھی پھیلائی گئی کہ بائیو میٹرک اسکین ان لوگوں کا ہوتا ہے جو بیرونی ممالک سے یہاں پر ائے ہیں تاکہ پولیس بعد انہیں اسکین سے پکڑ سکے۔ گاؤں والوں کی باتیں سن کر اشرب تشویش میں آگئے تھے۔
بتایا جارہا ہے کہ اس تشویش او رخوف کی وجہہ سے اشرف نے خودکشی کرلی۔علی کے رشتہ دار رحمن کے مطابق اشرب نے کسی جانکار کے پاس جانے کے لئے پیسے مانگے۔
انہوں نے کہاتھا کہ وہ جانکاری کے بچوں کے لئے افطار کو کچھ کھانے کے لئے لے جائیں گے‘ لیکن وہ وہاں نہیں گئے۔ان پیسوں سے اشرب نے زہر خریدا اور کھالیا