ایس ائی ٹی نے گوری لنکیش کے قتل میں سناتھن سنستھا کے ملوث ہونے کا کیا انکشاف‘ بتایا پانچ سال سے قتل کی منصوبہ سازی کی جارہی تھی

چارج شیٹ میں یہ کہاگیا ہے کہ سناتھن سنستھا کے نٹ ورک نے کسی ذاتی وجہہ سے لنکیش کو نشانہ نہیں بنایاتھا۔ اس میںیہ بھی کہاگیا ہے کہ پانچ سال پہلے سے لنکیش کو قتل کرنے کی منصوبہ سازی کی جارہی تھی۔

بنگلورو۔ صحافی جہدکار گوری لنکیش کے قتل کی جانچ کررہی ہے اسپیشل انوسٹی گیشن ٹیم( ایس ائی ٹی) نے عدالت میں پیش کردہ اپنی ایڈیشنل چارج شیٹ میں دائیں بازو کی ہندو تنظیم سناتھن سنستھا کا نام شامل کیاہے۔

جمعہ کے روز ایس ائی ٹی نے 9235صفحات پر مشتمل چارج شیٹ پرنسپل سیول اور سیشن کورٹ میں داخل کی ہے۔چارج شیٹ میں یہ کہاگیا ہے کہ سناتھن سنستھا کے نٹ ورک نے کسی ذاتی وجہہ سے لنکیش کو نشانہ نہیں بنایاتھا۔

اس میںیہ بھی کہاگیا ہے کہ پانچ سال پہلے سے لنکیش کو قتل کرنے کی منصوبہ سازی کی جارہی تھی۔

اسپیشل پراسکیوٹر ایس بالن نے پی ٹی ائی سے بات کرتے ہوئے کہاکہ ’’ قاتل او رمقتول میں کوئی ذاتی دشمنی نہیں تھی۔ کیوں انہیں قتل کیاگیا؟کیونکہ اس توہم پرستی کے خلاف تھیں‘ وہ اس کے متعلق لکھتی تھی۔ لہذا وہ ایک تنظیم اور نظریہ کے خلاف تھا‘‘۔ایس ائی ٹی نے مزید تحقیقات کے لئے بھی اجازت مانگی۔

اس حساس کیس میں پہلی چارج شیٹ پچھلے مئی میں داخل کی گئی تھی۔پچھلے سال ستمبر5کے روز سخت مخالف ہندوتوا نظریات کی صحافی جہدکار55سالہ گوری لنکیش کو ان کے گھر کے روبرو گولی مار کر ہلاک کردیاگیاتھا‘جس کے بعد سارے ملک میں اس قتل کے خلاف شدید احتجاج کیاگیا۔

اس کے فوری بعد سدارامیہ کی زیر قیادت حکومت نے مذکورہ قتل کے جانچ کے لئے ایس ائی ٹی کی تشکیل عمل میں لائی۔

اب تک اٹھارہ لوگوں کو اس کیس میں نامزد کیاگیاہے جس میں شوٹر پرشورام واگھمارے‘ اصل سرغنہ امول کالے‘ سجیت کمار عرف پروین اور امیت دیگواکر کے نام شامل ہیں۔مذکورہ گینگ پر دیگر تین سماجی جہدکار ایم ایم کلبورگی‘ نریندر دابولکر اور گویندپنسارے کے قتل میں ملوث ہونے کا بھی شبہ ہے