انقرہ۔ترکی کے صدر رجب طیب اردغان نے امریکہ صدر ڈونالڈ ٹرامپ انتظامیہ کی جانب سے ایران پر عائد نئے تحدیدات کو شدید تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہاکہ اس کی وجہہ سے بین الاقوامی توازن میں لڑکڑاہٹ پیدا ہوگی اور بین الاقوامی قوانین کی خلاف ورزی ہے۔
پیرکے روز واشنگٹن نے اسلامی جمہور یت پر امتناعات کااعلان کیا جس کی وجہہ سے ملک کے بینکنگ شعبہ اور تیل ایکسپورٹ پر روک لگ گئی۔
ایران سے تین خریدی سے روکنے کے مطالبہ سے باہر رہنے والے ان اٹھ ممالک میں ایک ترکی بھی ہے۔ملک کی نیوز ایجنسی انادولو نے اردغان کے حوالے سے کہاکہ’’ ہم ایران پر امتناعات میں کونامناسب قراردیتے ہیں‘‘۔
انہوں نے کہاکہ ’’ کیونکہ یہ ہمارے لئے عالمی توازن کو خراب کرنے کی وجہہ بنے گا۔ وہ بین الاقومی قوانین اور سفارتی تعلقات کی خلاف ورزی کررہے ہیں‘‘۔
ان کے خارجی وزیر میلوٹ کیویسگولو کی جانب سے ایران پر عائد امتناعات کو’’خطرناک‘‘ قراردئے جانے کے فوری بعد اردغان کا یہ بیان سامنے آیاہے
جاپان دورے کے موقع پر منعقدہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہاتھا کہ’’اگر ہم امریکہ سے ایک رعایت مانگیں گے تو ہم صاف طور پر کہہ دیں گے ایران کو نظر انداز کرنا ٹھیک نہیں ہے۔
ایران کا استحصال خطرناک اور ایران کی عوام کو دھکیلنا درست نہیں ہے‘‘۔
انہوں نے مزیدکہاکہ ’’ ترکی امتناعات کے خلاف‘ ہماری دانست میں امتناعات کے ذریعہ ہم کامیابی حاصل نہیں کرسکتے۔
میں سمجھتاہوں ‘ امتناعات کے بجائے نتیجہ خیز بات چیت او رملاقاتیں زیادہ فائدہ مند ثابت ہونگی‘‘