تہران: ایرانی صدر حسن روحانی نے کہا کہ اس وقت تہران او رواشنگٹن کے درمیان کشیدگی عروج پر ہے او ردونوں ملکو ں میں اس طرح کی کشیدگی پہلے کبھی دیکھنے میں نہیں آئی ۔ ایران کے صدر حسن روحانی بدھ کے روز کابینہ کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ایران او رامریکہ کے درمیان اس وقت زبردست کشمکش ہے ۔ امریکہ نے ہمارے خلاف تمام طاقتیں صرف کردی ہیں ۔ ‘‘
انہوں نے کہا کہ گذشتہ ہفتہ وارسا میں امریکہ کے زیر اہتمام مشرق وسطی او رایران کے موضوع پرہونے والی کانفرنس اپنے اہداف حاصل نہیں کرسکی ۔ ایران میں ۷۹ ۱۹ء سے امریکہ کے ساتھ سفارتی تعلقات منقطع ہیں ۔ امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ نے اس جوہری سمجھوتے سے نکلنے کے بعد ایران کے خلاف نومبر میں دوبارہ اقتصادی پابندیاں عائد کردی تھیں ۔
وارسا میں اس کانفرنس میں ۶۰؍ سے زائد ملکوں سے تعلق رکھنے والے اعلی حکام نے شرکت کی تھی او رامریکہ نے اس امید کا اظہا رکیا تھا کہ اس سے ایران پر دباؤ بڑھانے میں مدد ملے گی لیکن جوہری سمجھوتہ میں شامل تین بڑے یوروپی ممالک کے وزرائے خارجہ نے اس کانفرنس میں شرکت نہیں کی تھی ۔ فرانس ، برطانیہ او رجرمنی نے امریکہ کے دباؤ کے باوجود ایران سے طے شدہ جوہری سمجھوتہ کو خیر باد نہیں کہا ہے اس کو برقرار رکھنے کے حق میں ہے ۔