اگر میں جیت گیا تو کیرانہ کرفیو زدہ ہوجائے گا۔ بی جے پی ایم ایل اے سریش رانا کا دعویٰ ۔ ویڈیو

کیرانہ : بی جے پی کے رکن اسمبلی سریش رانا نے اپنے بیان سے پھر ایک بار نئے تنازعات کو ہوا دی ہے ۔ انہوں نے اپنے تازہ بیان میں کہاکہ اگر وہ مجوزہ انتخابات میں دوبارہ منتخب ہوتے ہیں توکیرانہ ‘ دیوبند اور مراد آباد میں کرفیو نافذ کردیاجائے گا۔سال 2013کے مظفر نگر فسادات میں بھی رانا ملزم ہیں اور انہیں بی جے پی پارٹی نے شاملی ضلع کے تھانہ بھون اسمبلی حلقہ سے اپنا امیدوار مقررکیاہے

‘ اپنے اسمبلی حلقہ میں ہفتہ کے روز عوام کی کثیر تعدادسے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے اپوزیشن جماعتوں پر اپنی بھڑاس نکالی۔

انہوں نے کہاکہ ’’ اگر میں’’ یو پی انتخابات میں کامیاب ہوتا ہوں تو کیرانہ ‘ دیو بند او رمراد آباد میں کرفیو نافذ کردیاجائے گا‘‘۔

اپنے تبصرے کو تنازع بنتا دیکھ ‘ رانا نے آج کہاکہ ان کا مطلب غنڈہ عناصر پر شکنجہ کسنا تھا جنھوں نے ریاست میں دھشت پھیلا رکھی ہے۔رانا نے کہاکہ ’’ میرے کہنے کا مطلب یہ تھا کہ جن غنڈہ عناصر او رلوٹ مار کرنے والوں کی خوف سے مغربی یوپی کے لوگوں نقل مقام کرنے پر مجبور ہیں کی حفاظت کے اقدامات اٹھانا ہے‘‘۔

انہو ں نے مزیدکہاکہ ریاست میں کوئی ایسا شہر یا علاقے نہیں ہے جہاں پر لوگ غنڈہ عناصر کے خوف سے نقل مقام نہیں کررہے ہیں۔انہوں نے کہاکہ اگر ریاست اتر پردیش میں بی جے پی اقتدار میںآتی ہے تو یہ غنڈہ عناصر جو مافیا ہے حصہ ہیں جن کے خوف سے لوگ نقل مقام کررہے ہیں پر شکنجہ کسنے کاکام کیاجائے گاجس کے بعدلوگ نہیں غنڈہ عناصر نقل مقام کرنے پر مجبور ہوجائیں گے‘‘

۔کیرانہ او قت سرخیوں میں آ یا تھا جب پچھلے سال بی جے پی ایم پی حکم سنگھ نے ہندوؤں کے نقل مقام کرنے کی مبینہ تفصیلات بیان کرتے ہوئے 300ہندو خاندانوں کی ایک فہرست بھی جاری کی تھی۔علاقے سے نقل مقام کی وجہہ علاقائی سطح پر بڑھتی غنڈ ہ گردی ‘ جبراً پیسے کی وصولی ‘ دھمکیاں بتائی گئی ہیں۔

سنگھ نے ریاست کی برسراقتدار سماج وادی پارٹی پر الزام عائد کیاکہ وہ اس نقل مقام کو روکنے میں ناکام ہوگئی ہے کیونکہ مذکورہ غنڈہ عناصر کاتعلق سماج وادی پارٹی سے ہے۔رانا کے تبصرے کا جواب دیتے ہوئے ایس پی لیڈر جوہی سنگھ نے کہاکہ ’’ وہ کرفیو نافذ کرکے کرنا کیاچاہتے ہیں‘ وہ تعلیم یافتہ دیکھائی نہیں دے رہے ہیں انہیں یہ بھی معلوم نہیں ہے کرفیو کب نافذ کیاجاتا ہے‘‘۔

بی جے پی لیڈر ریٹھا بھوگانہ جوشی نے رکن اسمبلی کے بیان کو خود کو علیحدہ کرتے ہوئے کہاکہ ان کے بیان سے پارٹی کا کوئی تعلق نہیں ہے ۔ انہوں نے مزیدکہاکہ مودی جی او رامیت شاہ نے کہاکہ اس قسم کی بیان بازی نہیں کرنی چاہئے ‘ مجھے پتہ نہیں انہوں ( رانانے)کس انداز میںیہ بات کہی ہے ۔

مجھے معلوم ہے ہماری پارٹی اتر پردیش میں ترقی کے موضوع پر انتخابات میں حصہ لے رہی ہے‘‘۔ہفتہ کے روز دئے گئے رانا کے بیان کے ویڈیو کی جانچ پڑتال شروع کرنے کابھی تھانہ بھون پولیس افیسر سنیل کمار تیاگی نے دعوی کیا ہے۔

پولیس نے بتایاکہ رانا پر ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی کرتے ہوئے شاملی ضلع کے ہاتھی کروندا گاؤں میں بناء اجازت کے ریالی نکالنے کا بھی اس مقدمہ درج کیاکیاگیا ہے۔