اگر بی جے پی دوبارہ جیت گئی تو انڈیا ہندو پاکستان بن بجائے گا۔ کانگریس رکن پارلیمنٹ

نئی دہلی۔ بی جے پی کی ہندوتوا نظریہ کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کانگریس رکن پارلیمنٹ ششی تھرور نے چہارشنبہ کے روز کہاکہ اگر 2019 کا الیکشن بی جے پی دوبارہ جیت جاتی ہے تو انڈیا ہندوپاکستان بن جائے گا جہاں پر اکثریت اور اقلیتی کے درمیان میں طویل مدت تک مساوات باقی نہیں رہیں گے

۔نیوز نیشن کی خبر کے مطابق چہارشنبہ کے روز تھرونینتھا پورم میں ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے سینئر کانگریس لیڈر نے اگاہ کیاکہ بی جے پی نیا دستور رلکھ رہی ہے جس کے تحت اقلیتوں کو مساوات نہیں ہیں اور مکمل طور پر ہندو قوم بن جائے گا۔

انہوں نے کہاکہ وہ ( بی جے پی) دوبارہ لوک سبھا الیکشن میں جیت جائے گی ہمارا جمہوری دستوروہ قائم نہیں رہے گا اور یہ عناصر جس حصہ کو چاہئے دستور ہند کے پھاڑ دیں گے اور نیا دستور لکھیں گے‘‘

انہوں نے مزیدکہاکہ’’ یہ نیا جو ہوگا وہ ہندوراشٹرکے اصولوں پر مبنی ہوگا‘ اقلیتوں کے لئے اس میں مساوات کو ہٹادیاجائے گا‘ یہ ایک ہندو پاکستان بنائے گا اور اس کے لئے ہمارے عظیم مجاہدین مہاتما گاندھی‘ نہرو‘ سردار پٹیل‘ مولانا آزاد نے آزادی کی جدوجہد نہیں کی تھی‘‘

۔ تھرور نے دعوی کیا ہے کہ ’’ ان کے پاس تقریباً بیس ریاستوں کا اقتدار موجود ہے ‘ لہذا راجیہ سبھا کی اکثریت کے وہ قریب ہیں۔اب اگر وہ مجوزہ لوک سبھا الیکشن میں جیت جائیں گے تووہ انڈیا کے لئے کیاکرسکتے ہیں‘‘۔

ششی تھرور کے بیان کے بعد بی جے پی ترجمان سمبت پترا نے کانگریس صدر راہول گاندھی سے معافی کا مطالبہ کیا۔تھرور کے بیان پر اپنا ردعمل پیش کرتے ہوئے پترا نے کہاکہ ’’ ششی تھرور نے جو کہا ہے اس لئے راہول گاندھی معافی مانگیں۔]

پاکستان کی تشکیل کے لئے کانگریس ذمہ دار ہے کیونکہ ان کی منشاء پھر ایک مرتبہ ظاہر ہوگئی ہے وہ انڈیا کو متاثرہ اور انڈیا کے ہندوؤں کو بدنام کرنا چاہا رہے ہیں‘‘۔