’’اگر امریکی مسلمانوں کا اندراج ہوا تو میں بھی مسلم بن جاؤں گی‘‘

میری پرورش رومن کیتھولک کی حیثیت سے ہوئی تھی لیکن میں یہودی ہوں : میڈلن البرائٹ

واشنگٹن ۔ /27 جنوری (سیاست ڈاٹ کام) امریکہ میں صدر ٹرمپ کی جانب سے مسلمانوں کے اندارج کے عمل کی تجویز پر شدید ردعمل سامنے آ رہا ہے اور سابق وزیر خارجہ میڈلن البرائٹ اور مشہور ٹی وی ڈرامے بگ بینگ تھیوری کی اداکارہ مایم بیلک نے کہا ہے کہ اگر صدر ٹرمپ نیامریکی مسلمانوں کا الگ سے اندراج کیا تو وہ احتجاجاً خود کو مسلمان کے طور پر رجسٹر کرائیں گی۔سابق وزیر خارجہ میڈلن اولبرائٹ کے مطابق ان کی پرورش کیتھولک عیسائی کے طور پر ہوئی لیکن انہیں بعد میں معلوم ہوا کہ ان کا خاندان یہودی تھا۔ انھوں نے ایک ٹویٹ میں لکھا کہ’میں اظہار یکجہتی کے طور پر خود کو مسلمان کے طور پر رجسٹر کرانے پر تیار ہوں۔ان کی اس ٹویٹ کو فوری طور پر ہزاروں افراد نے لائیک کیا۔ سابق وزیر خارجہ کی جانب سے یہ بیان ایک ایسے وقت آیا ہے جب یہ افواہیں گردش کر رہی ہیں کہ صدر ٹرمپ ایک حکمنامہ جاری کرنے والے ہیں جس کے تحت تارکین وطن پر پابندی ہو گی اور اس کے علاوہ شام، یمن اور عراق سمیت سات ممالک سے لوگوں کے آنے پر پابندی جیسے اقدامات شامل ہیں۔ لیکن صدر ٹرمپ نے حالیہ ماہ میں امریکی مسلمانوں کو رجسٹر کرنے کے حوالے سے کوئی بیان نہیں دیا ہے تاہم 2015 میں ایک انٹرویو کے دوران انھوں نے ارادہ ظاہر کیا تھا کہ وہ یقیناً ایسا کریں گے اور مسلمانوں کے امریکہ داخلے پر پابندی عائد کرنے کا مطالبہ کیا تھا لیکن اس کے بعد اس سے پیچھے ہٹ گئے تھے۔صدر ٹرمپ کی صدارتی مہم کے دوران بڑی تعداد میں لوگ امریکی مسلمانوں کے ساتھ اظہار یکجہتی کے طور پر کھڑے ہوئے تھے اور اب میڈلن اولبرائٹ کی ٹویٹ نے دیگر بہت ساروں کو بھی متاثر کیا ہے کہ وہ اس معاملے پر بولیں، جس میں مقبول بگ بینگ تھیوری کی اداکارہ مایم بیالک بھی شامل ہیں۔
انھوں نے ٹرینڈ#solidarity پرلکھا کہ وہ یہودی ہیں اور میں اظہار یکجہتی کے طور پر خود کو مسلمان کے طور پر رجسٹر کرانے پر تیار ہیں۔صدر ٹرمپ کی شدید ناقد مایم بیالک نے مزید لکھا:’اگر ہم ان لوگوں کا اندراج کر رہے ہیں جن کو ہم خطرہ سمجھتے ہیں تو سفید فام مردوں کو بھی رجسٹر کیا جائے کیونکہ زیادہ تر سیریر کلرز اور بڑے پیمانے پر قتل عام کرنے والے سفید فام مرد ہیں۔’