ہندوستانی فلموں میں اپنی مایہ ناز اداکاری کے جوہر دیکھانے والے پرکاش راج نے اڈیشہ جنتا چیتنا منچ کے پلیٹ فارم سے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ جب کبھی غلط لوگوں کے ہاتھوں میں ملک کی باگ ڈور چلی جاتی ہے تو ہم جیسے لوگوں کو آگے آنا پڑتا ہے۔
آزادی کے بعد سے بی جے پی اور آر ایس ایس کی ائیڈیا لوجی گاندھی کے قتل سے خطرناک ثابت ہوتی جارہی ہے ۔کلبورگی‘ ڈابولکر‘ پنسارے اور گوری لنکیش جیسے لوگوں کا قتل کردیا ۔ ملک میں انگریزوں نے مغلوں نے حکومت کی ہم متحد ہوئے اور انہیں اقتدار سے محروم کیا اور پھر ملک آزاد ہوا ۔
ہم نے یہاں پر ائین بنایا۔ مسلمانوں کے پاس قرآن ہے ‘ عیسائیوں کے پاس بائبل ہے مگر ہم نے ’’ ہم مذکورہ ہندوستان کے لوگوں ‘‘ سے خطاب کرتے ہوئے اپنا ائین ترتیب دیا۔ مذہب ‘ سماج ‘ طبقے یا لسانی بنیاد پر نہیں بلکہ ہم اپنا تعارف ایک ہندوستانی شہری کی حیثیت سے کراتے ہیں۔ پرکاش راج نے بلند شہر کے واقعہ کا حوالہ دیتے ہوئے کہاکہ پچھلے چا رسالوں میں جس قسم کے واقعات رونما ہوئے ہیں وہ کافی تشویش ناک ہیں۔
انہو ں نے کہاکہ بلند شہر میں ایک انسپکٹر اور ایک نوجوان کا محض گائے کے نام پر قتل کردیاگیا۔ گاؤ کشی کی شکایت کس نے کی تھی ۔ وہ بجرنگ دل کا کارکن تھا ۔ منظم انداز سے گاؤ کشی کے کیس میں ایسے لوگوں کے نام شامل کردیاگیا جو واقعہ میں ملوث نہیں تھا۔ ایک تو دس سال سے علاقے میں نہیں آیاتھا۔ لوگوں کے جذبات سے مذہب کے نام پر کھیلنے کاکام کیا جارہا ہے۔
مذہب ایسا کچھ نہیں سیکھتا کہ نفرت کے نام پر تشد د برپا کریں۔ ملک کی ضرورت نوجوانوں کو روزگار ہے‘ کسانوں کی بدحالی ختم کرنا ہے۔ پرکاش راج نے کہاکہ لوگ مجھ سے کہتے ہیں کہ اتنی ہمت کہاں سے آتی ہے آپ کو بات کرنے کے لئے تو میں ان سے کہتا ہوں’’مجھے سچ بولنے کے لئے ہمت کی کیا ضرورت ہے۔ ہمت انہیں چاہئے جو دہلی میں بیٹھ کر جھوٹ بولتے ہیں ‘ انہیں معلوم ہے وہ پکڑے جائیں گے پھر بھی جھوٹ بول رہے ہیں‘‘۔
پرکاش راج نے کہاکہ ہمارے وزیر اعظم نریندر مودی کو دیکھ کر مجھے وکرم بیتال کی کہانی یاد آجاتی ہے ۔
شائد انہیں کوئی بدعاہے ‘ انہیں دن میں سو جھوٹ بولنا ہے ورنہ ان کادماغ پھٹ جائے گا۔مبینہ طور پر پرکا ش راج نے کہاکہ مودی جی صبح جاگنے کے بعد چاہئے پیتے ہیں او رکہتے ہیں ’کافی ‘اچھی تھی۔ انہوں نے اپنے اس خطاب میں امیت شاہ کوچانکیہ کے طور پر پیش کرنے کو غلط قراردیا او رکہاکہ جو شخص اپنے سیاسی پینتروں سے سیاسی لیڈروں کی خرید وفروخت کرتا ہے ایسے شخص کی ہمیں اور ہمارے ملک کو ضرورت نہیں ہے؟
۔انہوں نے کہاکہ حیدرآباد کا نام بھاگیہ نگر رکھنے کی پیشکش کرنے والے بی جے پی لیڈر امیت شاہ جیسے لوگوں کی ملک کو ضرورت نہیں ہے۔ پرکاش راج نے کہاکہ کیرالا کے سیلاب نے پوری ریاست کو متحدکردیاتھا مگر یہ لوگ ( بی جے پی والے)سبریملا مندر کو بنیاد بناکر کیرالا کو دوبارہ منقسم کرنے کاکام کیاہے۔
بی جے پی کے لیڈران کھلے عام کیرالا میںیہ کہہ رہے ہیں کہ سبریملا ہمارے لئے ایک سنہری موقع بن گیا ہے۔ گجرات میں سردار ولبھ بھائی پٹیل کے مجسمہ کی تنصیب پر بھی پرکاش راج نے کہاکہ افسوس کی بات ہے کہ کروڑ ہا روپئے مجسمہ بنانے پر خرچ کئے جارہے ہیں۔
انہو ں نے مزید کہاکہ زیادہ افسوس کی بات تو یہ ہے کہ وہ لوگ مجسمہ بنارہے ہیں جن پر( آر ایس ایس)سردار ولبھ بھائی پٹیل نے ’’ ملک کے غدار‘‘ او ردہشت گرد قراردیتے ہوئے امتناع عائد کردیاتھا۔پوری تقریر سنیں ۔